ایرانی پروفیسر کا انسداد کورونا وائرس کی دوا تیار کرنے کا دعویٰ

101

تہران/جنیوا (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے دانشور اور تربیت مدرس یونیورسٹی کے پروفیسر نے ایران میں کورونا وائرس سے نجات حاصل کرنے کی دوا تیار کر لی ، مذکورہ دوا 3 مرحلوں میں 3 سے
6 دن میں کورونا میں مبتلا ہونے والے افراد کو صحت یاب کر سکتی ہے۔ ایرانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے دانشور اورتربیت مدرس یونیورسٹی کے پروفیسر مسعود سلیمانی نے کہا ہے کہ اس دوا کو ابتدائی اسٹیج پر کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے کئی مریضوں کو دیا گیا جس سے وہ ٹھیک ہو گئے اور ڈاکٹروں نے اس دوا کے رضایت بخش ہونے کی تصدیق کی ہے۔پروفیسر مسعود سلیمانی کا کہنا تھا کہ مذکورہ دوا 3 مرحلوں میں 3 سے 6 دن میں کورونا میں مبتلا ہونے والے افراد کو صحت یاب کر سکتا ہے۔دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادھانوم گیبریسس نے کہا ہے کہ نئے کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے میں کم از کم 12 سے 18 ماہ لگ سکتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے جنیوا میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اب دنیا بھر میں کووِڈ۔19 کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 5 لاکھ سے زیادہ ہے اور 20 ہزار سے زائد اموات ہوئی ہیں۔ اْنہوں نے مذکورہ تعداد کو المناک قرار دیا۔ ادھانوم گیبریسس نے کہا کہ ویکسین کی تیاری میں اب بھی 12 سے 18 ماہ لگیں گے لہٰذا عالمی ادارہ صحت انفرادی لوگوں اور ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ وائرس کے خلاف غیر مصدقہ تھراپیز آزمانے سے گریز کریں۔عالمی ادارہ صحت کے ہنگامی منصوبے کی تکنیکی سربراہ ماریا وان کیرخوو نے کہا ہے کہ بیشتر نوجوان لوگوں میں معمولی علامات ظاہر ہوئیں ہیں۔