اشیائے خور ونوش ختم ہورہی ہیں ،حکومت متوجہ نہ ہوئی تو المیہ جنم لے گا،سراج الحق

166
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق الخدمت فاؤنڈیشن کے مرکز میں حفاظتی سامان کی ترسیل کا جائزہ لے رہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے عوام کو مشکل اور پریشانی کی اس گھڑی میں تنہا چھوڑ دیا ہے ۔ لوگوں کے پاس کھانے پینے کی اشیا ختم ہورہی ہیں، حکومت کی طرف سے لوگوں کو راشن مہیا کیا جارہا ہے نہ کھانے پینے کا سامان خریدنے کے لیے ان کی مدد کی جارہی ہے ۔70 لاکھ سے زیادہ مزدور گھروں میں فارغ بیٹھے حکمرانوں کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ مصیبت کی اس گھڑی میں قوم کی خدمت کرنے والے فلاحی اداروں کے ان ہزاروں کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو عوام میں راشن اور ضروری اشیا تقسیم کررہے ہیں ۔ الخدمت فائونڈیشن نے اب تک لاک ڈائون والے علاقوں میں 29کروڑ کا راشن اور تیار کھانا پہنچایا ہے ۔ علاوہ ازیں کروڑوں روپے کے آلات اور حفاظتی اشیا اسپتالوں کو دیں اور عوام میں تقسیم کی ہیں۔حکومت سرکاری و غیر سرکاری اسپتالوں کو وینٹی لیٹرز کی فوری فراہمی کو یقینی بنائے ۔ سستے ماسک ،سینی ٹائزر اور صابن کا کھلا انتظام کرے ،ڈیلی ویجرز،مزدوروں ،گھروں میں کام کرنے والے مردوں اور عورتوں کے لیے امدادی اور خوراک کے اعلان کردہ پیکج پر عملدرآمد کرائے ،تمام اسپتالوں میں کورونا کی تشخیص اور علاج کا انتظام کیا جائے ۔25ہزار روپے سے کم آمدن والوں کے بجلی و گیس کے بل معاف کرے ، سودکے مکمل خاتمے کا فوری اعلان کرے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے الخدمت فائونڈیشن کے ہیڈکوارٹر میں ملک بھر میں عوام کی خدمت کے حوالے سے جاری سرگرمیوں اور حفاظتی سامان کی ترسیل پر ایک بریفنگ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی کے نیشنل فوکل پر سن ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، نائب صدر الخدمت فائونڈیشن سید احسان اللہ وقاص ،سیکرٹری جنرل الخدمت فائونڈیشن شاہد اقبال، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف ،صدر الخدمت وسطی پنجاب اکرام سبحانی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ الخدمت فائونڈیشن کے صدر عبد الشکور نے امیر جماعت کو بریفنگ دی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں سائنسدانوں اور قابل ترین ڈاکٹروں کی کوئی کمی نہیں مگر حکومتوں نے ان کو آگے بڑھنے اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کا موقع دیا نہ ضروری سامان مہیا کیا جس کی وجہ سے آ ج ہم کورونا سے بچائو کے لیے کٹس ،ماسکس اور دستانوں جیسی معمولی چیزوں کے لیے بھی دوسروں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کی مشکلات اور پریشانیوں کو کم کرنے اور دکھوں کو بانٹنے کے لیے میدان میں ہے ۔ ہمارے ہزاروں کارکن غریب آبادیوں میں تیار کھانا اور راشن پہنچا رہے ہیں۔ ہمارے اسپتال ،ڈسپنسریاں ،ڈاکٹرز دن رات عوام کی خدمت میں پیش پیش ہیں ۔ہم رضائے الٰہی کے حصول اور اپنے عوام کو اس مصیبت سے بچانے کے لیے عوام کے درمیان رہیں گے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کورونا سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیرکے ساتھ ساتھ اللہ کو راضی کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس کا بہترین طریقہ رجوع الی اللہ ، تلاوت قرآن کریم اور رکوع و سجود میں اللہ کی حمد و ثنا ہے ۔ لاک ڈائون کے دوران گھروں میں اپنے قرنطینہ ٹائم کو قرآن ٹائم بنائیں اپنے گھروالوں کے ساتھ مل کر روزانہ کم ازکم ایک پارے کی تلاوت کریں۔ اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کو دور کرنے کے لیے خود اللہ تعالیٰ نے جو راستہ ہمیں بتایا ہے اس پر چل کرہی ہم اس وباسے بچ سکتے ہیں ۔ احتیاط اور تدبیر انبیا کی سنت ہے،عوام سرکاری احکامات اور ہدایات پر عمل کریں۔کورونا امتحان اور آزمائش ہے ۔جب بھی انسان نے اللہ کی حدود کو توڑا ہے اسے اللہ کے غضب کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔اس وبا سے بچنے کا واحد راستہ رجوع الی اللہ ہے ۔ہماری حکومتوں اور عالم اسلام کو توبہ و استغفار کا راستہ اختیار کرنا چاہیے اور ادھر ادھر دیکھنے کے بجائے سچے دل سے توبہ کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا نے انسانوں کو مارا ، عالمی معیشت کو تباہ کیا اور سائنس اور ٹیکنالوجی کو ناکام بنایا ہے ۔ نمرود کو اللہ تعالیٰ نے معمولی مچھر سے نشان عبرت بنا دیا تھا ،آج کے نمرودوں اور فرعونوں کا غرور اور تکبر اللہ تعالیٰ نے مچھر سے بھی حقیر ایک معمولی جرثومے کے ذریعے خاک میں ملا دیا ہے۔