لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ میں چوتھے روز بھی لاک ڈائون کے باعث شہر کے اہم کاروباری مراکز بند رہے جس کے باعث شہر کی اہم شاہراہیں اور روڈ راستے پر ویرانی چھائی رہی، لاڑکانہ میں ونگ کمانڈر رینجرز کرنل محمود کی ہدایات پر لاڑکانہ رینجرز کے افسران اور جوانوں کی جانب سے لاک ڈائون کے چوتھے روز انتہائی ضرورت کے تحت باہر نکلنے والے شہریوں میں کورونا سے بچائو اور احتیاطی تدابیر کے متعلق آگاہی مہم چلائی گئی اس سلسلے میں رینجرز افسران کی جانب سے میڈیکل، گروسری اور کریانہ اسٹور پر جمع ہونے والے شہریوں کو چونے سے مارکنگ کرکے کم از کم ڈیڈھ میٹر سے دو میٹر کے فاصلے سے صف بندیاں کروائی گئیں اور شہریوں کو سیلف سینی ٹائزر کرنے کے طریقے کار بھی بتائے گئے جبکہ موقع پر موجود تمام شہریوں کو رینجرز افسران کی جانب سے سینی ٹائزر کا استعمال بھی کروایا گیا جبکہ متعلقہ دکانداروں کو کسٹمرز کے درمیان فاصلہ رکھنے کے حوالے سے صف بندی کی سخت ہدایات بھی کی رینجرز کی جانب شہر بھر میں چلائی جانے والی آگاہی مہم کے بعد ٹھیلا بانوں سمیت بیشتر دکانداروں نے ہدایات کے مطابق احتیاطی تدابیر اپنا لی ہیں، دوسری جانب لاڑکانہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاک ڈائون کے چوتھا روز، حکومت سندہ اور آئی جی سندھ کی ہدایات پر ایس ایس پی لاڑکانہ جناب مسعود احمد بنگش نے ضلع بھر کا دورہ کرکے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا جبکہ ایس ایس پی نے ضلع کے مختلف تحصیلوں اور شاہراہوں کا بھی دورہ کرتے ہوئے لاک ڈائون کی صورتحال کا جائزہ لیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ ضروریات زندگی سمیت اشیائے خورونوش کے خریداروں کے علاوہ کوئی بھی شخص بلاوجہ نقل و حرکت نہ کرے اور لوگوں کو اپنے گھروں تک محدود کیا جائے، ایس ایس پی کی ہدایات پر سڑکوں اور بازاروں کی جانب آنے والوں کی شناخت کی گئی اور بلاوجہ نقل و حرکت کرنے والوں کو سخت تنبیہ کی گئی شہریوں کو اپنے گھروں تک محدود رہنے کو کہا گیا۔ اس دوران شہریوں کو ہدایات کی گئی کہ کسی سے بھی ملاقات کی صورت میں ہاتھ ملانے اور گلے ملانے سے گریز کیا جائے، ماسک اور دستانے استعمال کریں اور بار بار صابن سے ہاتھ دھوئیں۔ ایس ایس نے ضلع بھر کے تمام ایس ایچ اوز کو سختی سے ہدایات جاری کی ہیں کہ تنخواہوں کے سلسلے میں مالیاتی اداروں کے اطراف میں نفری تعینات کی جائے اور وہاں پر آنے والے افراد کو احتیاطی تدابیر پر عمل کروایا جائے ساتھ ہی نظم و ضبط کا مظاہرہ کروایا جائے۔ ضلع بھر کے تمام ڈی پیز اور ایس ایچ اوز گشت میں اضافہ کرکے 144 پر عمل درآمد کروائیں۔