ٹھٹھہ، ایک وقت کی روٹی کھانے والوں کی شرح 70 فیصد تک پہنچ گئی

283

ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) کورونا وائرس کیخلاف عائد پابندیوں کے بعد ٹھٹھہ ضلع میں ایک وقت کی روٹی کھانے والوں کی شرح 70 فیصد تک پہنچ گئی، ایک این جی اوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ روز سے بھوک اور بدحالی میں اضافہ ہوا ہے، لوگ گھروں تک محدود ہونے کے بعد کورونا وائرس کے خوف سے زیادہ بھوک اور بد حالی کی وجہ سے زیادہ پریشان ہیں ، ایک مقامی این جی اوز کی جانب سے کی گئی سروی میں بتایای گیا ہے کہ ٹھٹھہ ضلع میں صرف 30 فیصد ہی ایسے لوگ ہیں جوکہ تین وقت کی روٹی کھاتے ہے اور بھوک ، بدحالی کے خوف کے بجائے کورونا وائرس کے خوف سے گھروں تک محدود ہوگئے ہیں ، کورونا وائرس کے آنے سے قبل ٹھٹھہ کے سماجی حلقے مشکلات کے وقت عوام کی مدد کرتے تھے لیکن ان سماجی حلقوں کے اکثر رہنما بھی کورونا وائرس کے خوف کی وجہ سے گھروں تک محدود ہوگئے، لاک ڈائون کے پانچویں روز بھی کھانے پینے کی اشیا کی تقسیم کے معاملے میں حکومتی اقدامات بھی ناکافی نظر آنے لگے ہیں جس کی وجہ سے اکثر شہروں میں لوگ بڑی تعداد میں سوشل میڈیا کا استعمال کرکے بیروزگار ہونے کے بعد بھوک اور بدحالی کا رونہ روتے ہیں سروی کے دوران معلوم ہوا ہے کہ عائد کی گئی پابندیوں کا سب سے برا اثر ٹھٹھہ ضلع کی ساحلی پٹی پر پڑا ہے۔ گھوڑا باری، ساکرو، بگھان، گاڑھو کے ایسے علاقے ہیں، جہاں پر سب سے زیادہ لوگ بے روزگار ہوئے ہیں، جوکہ مکمل گھروں تک محدود ہوگئے ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے کھانے پینے کی اشیا کی تقسیم نہ ہونے پر بھوک بدحالی کا شکار ہوگئے ہیں۔