ایران کے مزید اداروں اور امریکی پابندیاں

254

 

واشنگٹن ؍ تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی حکومت نے تہران اور بغداد میں کام کرنے والی کئی ایرانی شخصیات اور اداروں کو دہشت گردی کی معاونت کے الزامات میں بلیک لسٹ کردیا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ تازہ اقدامات کی زد میں آنے والی نئی کمپنیوں اور شخصیات کی تعداد 20 ہے اور اس فیصلے کا مقصد تہران پر مزید معاشی دبائو ڈالنا ہے۔ یہ پابندیاں ایک ایسے وقت میں عائد کی گئی ہیں جب ایران کورونا وائرس کی وجہ سے پہلے ہی کافی مشکل میں ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ منظور شدہ اداروں اور افراد نے پاسداران انقلاب اور ایران کی سمندر پار عسکری کارروائیوں کی ذمے دار القدس فورس کی معاونت جاری رکھی ہوئی ہے۔ یہ گروپ بیرون ملک کارروائیوں اور جاسوسی کا بھی ذمے دار ہے۔ اس کے علاوہ یہ شخصیات اور تنظیمیں عراق میں ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں کو حزب اللہ بریگیڈ اور عصائب اہل الحق اور دیگر گروپوں کی مدد کررہے ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ کا کہناہے کہ بلیک لسٹ کی جانے والی ایرانی کمپنیوں اور شخصیات پر عراق اور یمن میں عسکریت پسندوں کو ہتھیار فراہم کرنے اور ایران پر عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی کا بھی الزام عائد کیا جاتا ہے۔ سیکرٹری خزانہ اسٹیون منوچن نے ایک بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ ایران ایسی کمپنیوں کا نیٹ ورک استعمال کرتا ہے جو خطے میں دہشت گرد گروہوں کی مالی اعانت کے لیے محاذ کی حیثیت سے کام کرتی ہے۔ ایران اپنے عوام کی بنیادی ضروریات کی قیمت پر دہشت گرد ایجنٹوں کو ترجیح دیتا ہے اور ایران کے وسائل ایرانی قوم پر صرف کرنے کے بجائے دہشت گردی کی پشت پناہی کے لیے استعمال کرتا ہے۔ دوسری جانب ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی نے امریکا کی طرف سے کرونا کے خلاف جنگ میں مدد کی پیش کش مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکیوں کی طرف سے ایرانی قوم کی مدد محض جھوٹ اور دھوکا ہے۔ ہمیں امریکا کی جعلی مدد کی کوئی ضرورت نہیں، تاہم اگر امریکا کو ہماری مدد کی ضرورت ہو تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔ عرب ٹی وی کے مطابق حسین سلامی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف ایران میں کرونا وائرس سے اب تک ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 2200 سے متجاوز ہو چکی ہے۔ پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے تہران میں ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک کورونا وائرس سے نمٹنے میں امریکیوں کی مدد کرسکتا ہے۔ یہ بیان ایران کے سرکاری ٹی وی چینل پر نشر کیا گیا، جس میں انہوں نے مزید کہا کہ امریکا میں اس وقت کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے اور لگتا ہے کہ امریکی اس وبا سے نمٹنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔