وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ صرف نوٹیفکیشن نکالنے سے نماز کے اجتماعات کا معاملہ حل نہیں ہوگا بلکہ اجتماعات کےمعاملے پر عوام کو ذہنی طور پرقائل کرنا پڑے گا۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کل کے رابطہ کمیٹی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، اجلاس میں ہیلتھ ورکرز کو محفوظ کرنے کے لئے فیصلے کئے، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے ذریعے صوبے اور مرکز رابطے میں ہوں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا وائرس ٹیسٹ کی صلاحیت بڑھانے کیلیے مشینوں کا آرڈر دیا ہے، لاک ڈاؤن کے دوران سپلائی بحال رکھنے کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایات کی گئی ہیں،سب مل کر آگے بڑھ رہے ہیں،کل اجلاس میں وزرائے اعلیٰ بھی تھے اور اتفاق ہوا ہے کہ مساجد میں اجتماعات کو محدود کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام علما اور صوبوں نے اتفاق کیا کہ اجتماعات سے گریز کیا جائے، نماز جمعہ سمیت تما اجتماعات کا معاملہ ایک نوٹیفکیشن جاری کرنے سے حل نہیں ہوگا بلکہ اجتماعات کے معاملے پر عوام کو ذہنی طور پر قائل کرنا پڑے گا۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی حکام نے خط میں کہا کہ حج سے متعلق اپنی تیاریوں کو روک لیں،سعودی حکام نے کہا ہے کہ حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔