لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو3ہزار میں گزارہ کرنے کا فارمولا دینے پر نوبل انعام مل سکتا ہے۔حکومت نے پہلے ہی معاشی پیکیج دینے میں بہت تاخیر کردی ہے،یہ نہ ہو کہ حکومت کی اعلان کردہ امدا د ملنے تک لوگ کورونا کے بجائے بھوک سے دم توڑنے لگیں۔ حکومت کو عالمی اداروں سے ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد آرہی ہے اوردرآمدی بل بھی 10 ارب ڈالر کم ہونے والا ہے ، عالمی منڈی میںتیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی سے بھی حکومت کو فائدہ ہوا ہے ،ان حالات میں حکومت کا فرض ہے کہ 70 لاکھ دیہاڑی دار مزدوروں کی دل کھول کر امداد کرے ، فی گھرانہ کم از کم 15ہزار کا گزارہ الائونس دیا جائے ،پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کی جائے اور بجلی و گیس کا 2ماہ کا بل معاف کیا جائے۔ عوام شکایت کر رہے ہیں کہ بجلی کے بلوں میں کمی کرنے کی بھی اس ماہ مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔ حکومت کو ساتھ بیٹھنے پر اپوزیشن کی شکر گزار ہونا چاہیے تھا مگر وہ غیرسنجیدہ رویہ اپنائے ہوئے ہے ۔ جماعت اسلامی کے کارکن رجوع الی اللہ کی تحریک میں احتیاط اور امید کے ساتھ قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی والخدمت فاؤنڈیشن کے کارکنان کی اب تک کی ریلیف کی سرگرمیاں قابل تعریف ہیں، اللہ تعالیٰ کی توفیق سے اس آزمائش میں جماعت اسلامی قوم کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی امرا کے اجلاس سے وڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، محمد اصغر، امیر وسطی پنجاب جاوید قصوری، خیبر پختونخوا کے امیر سینیٹر مشتاق احمد خان، بلوچستان کے امیر مولانا عبد الحق ہاشمی، شمالی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم، جنوبی پنجاب کے امیر راؤ محمد ظفر، سندھ کے امیر محمد حسین محنتی اور آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف نے شرکت کی۔ سینیٹر سراج الحق نے صوبائی امرا سے صوبوں میں جاری جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کی کورونا سے بچائوکے لئے حفاظتی سرگرمیوں اور نادار و مستحق لوگوں تک راشن پہنچانے ،ماسک ،سینی ٹائزر اور دیگر سامان مہیا کرنے کے حوالے سے رپورٹس لیں اور انہیں ہدایت کی کہ عوام میں کورونا سے بچاؤ کیلیے آگہی، صفائی ستھرائی اور غربا ومساکین کی دیکھ بھال کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں، مقامی انتظامیہ سے تعاون اور حکومتی اقدامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کی امدادی سرگرمیوں کو پوری قوم خراج تحسین پیش کر رہی ہے۔ قوم کو پریشانی اور مصیبت سے نکالنے کیلیے ہمیں ہر لمحہ چوکنا اور ہوشیار رہنا ہے، امرائے صوبہ نے صوبائی سطح پر جاری امدادی سرگرمیوں اور آگہی مہم کے حوالے سے امیر جماعت کو اپنی رپورٹس پیش کیں اور بتایا کہ ہمارے ہزاروں کارکنان الحمد اللہ 24 گھنٹے فیلڈ میں ہیں، الخدمت کی مربوط اور منظم امدادی مہم کو قومی وبین الاقوامی سطح پرسراہا جا رہا ہے۔ سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ طب کے شعبے سے منسلک افراد کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن کے سپاہی ہیں‘ ہم ملک بھر کے ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور سرکاری، نجی اور فلاحی اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کے علاج میں مصروف طبی عملے کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت، پیما، دعا فاؤنڈیشن اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے تحت سرکاری اسپتالوں میں طبی عملے کو ذاتی حفاظتی اشیا کی فراہمی قابل تحسین اقدام ہے اور ہم ان اشیا کی بروقت اور مسلسل فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ کورونا کے علاج کے دوران شہید ہونے والے ڈاکٹر اسامہ کو وفاقی حکومت نشان جرات دے کر ان کی عظیم قربانی کا اعتراف کرے۔ سراج الحق نے ملک بھر میں پھیلے ہوئے جماعت اسلامی کے کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ لاک ڈاؤن کی ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کریں لیکن مستحقین کی امداد خاص طور پر راشن کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی حوصلہ افزائی کے لیے میں خود بھی سرکاری اسپتالوں کا دورہ کروں گا۔