تمام ٹیکس ، ڈیوٹی اور سرچارج ختم کیے جائیں ، سراج الحق

91

 

لاہور (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اس بحرانی حالت میں ہر طرح کے سیاسی اختلافات منجمد کر دیے جانے چاہئیں ۔ قومی اتفاق رائے کے لیے حکومت پاکستان قومی اسمبلی پر مشتمل ایک قومی کرائسس مینجمنٹ کمیٹی بنائے ۔کورونا سے نمٹنے کے لیے قومی اور بین الاقوامی بجٹ کی تقسیم اور نگرانی کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ہونی چاہیے۔ 3 ماہ کے لیے پیٹرول سمیت پانی بجلی گیس پر ہر طرح کے ٹیکس ،ڈیوٹی اور سرچارجز وغیرہ ختم کر دیے جائیں۔ تیل کی قیمتیں دنیا بھر میں 30 فیصد تک گرگئی ہیں مگر وزیر اعظم نے صرف 15روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا ہے جو ناکافی ہے ۔ حکومت
کی طرف سے مزدوروں کے لیے اعلان کردہ ماہانہ امداد3 ہزار روپے بہت کم ہے اسے کم از کم 9 ہزار کیا جائے۔ سڑکوں کے ٹول ٹیکس اور گھروں کی ایکسائز ڈیوٹی بھی ختم کی جائے ۔ایکسپورٹ سے وابستہ صنعتوں اور کارخانوں کے چھوٹے ملازمین کی ایک ماہ کی تنخواہ حکومت ادا کرے ۔حکومت فوری طور پر سود ختم کرنے کا اعلان کرے۔اقوام متحدہ اور تمام ملکوں سے اپیل کی جائے کہ ایران سمیت ہر ملک پر عاید پابندیاں ختم کریں ۔دنیا بھر میں جنگوں کے خاتمے کے لیے غیرملکی افواج ہر جگہ سے واپس چلی جائیں۔ کشمیر اور فلسطین کا محاصرہ فوری ختم کرایا جائے۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اس وقت پوری قوم کو متحد ہوکر کورونا وبا سے لڑنے کی ضرورت ہے ،حکومت اور ریاست کے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتوں کا ایک پیج پر ہونا ضروری ہے ۔اگر نیشنل ایکشن پلان بنا لیا جاتا تو اس بیماری سے لڑنا اور اسے شکست دینا آسان ہوجاتا۔ حکومت عوام کو کورونا سے بچانے کے لیے جو بھی اقدامات کررہی ہے ہم اس کی تائید کرتے ہیں اور ان کی کامیابی کے لیے ہر طرح کا تعاون دینے کو تیار ہیں ۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن کے ہزاروں کارکنا ن اول روز سے عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔ عوام کو احتیاطی تدبیر کے حوالے سے آگاہی کے ساتھ ساتھ ہمارے کارکنان عوام میں ماسک ،سینی ٹائزراور دیگر ضروری اشیا بھی تقسیم کررہے ہیں اور دیہاڑی دار مزدوروں اور نادار و مستحق لوگوں میں خشک راشن اور پکاہوا کھانا بھی پہنچا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی و دینی جماعتیں اور فلاحی ادارے بیماری کے خلاف لڑنے اور اسے شکست دینے کے لیے کمربستہ ہوجائیں تو ہم بہت جلد اس پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اس وقت سیاسی مفادات سے بالا تر ہوکر ملک و قوم کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے ۔حکومت تنہا اتنی بڑی مصیبت سے نہیں لڑ سکتی ،قوم کے ہر فرد کو اپنا فرض ادا کرنا ہوگا۔جماعت اسلامی ’’بچو اور بچائو،فرض بھی ذمے داری بھی‘‘ کے اصول کے تحت مہم چلارہی ہے جس کا پہلا مقصد ہر فرد کو یہ شعور دینا ہے کہ پہلے وہ خودبچے گا تو دوسروں کو بچا سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ اسی اصول کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کو میدان عمل میں نکلنا ہوگا۔ سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کرغیزستان میں پھنسے ہوئے 114 پاکستانیوں کو ملک میں لانے کا فوری انتظام کیا جائے اوران کے مکمل ٹیسٹ اور اسکریننگ کرنے کے بعد انہیں ان کے گھروں میں جانے کی اجازت دی جائے ۔