انتہائی مخدوش حالات میں بھی عدالتیں بند کرنے کے متحمل نہیں ہوسکتے‘ چیف جسٹس

443

اسلام آباد (آن لائن) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ انتہاہی مخدوش حالات میں بھی عدالتیں بند نہیں ہوں گیں‘ عدالت عظمیٰ میں معمول کے مقدمات کے موقع پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سید قلب حسن کی طرف سے موجودہ حالات میں عدالتیں بند رکھنے کی تجویز پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یورپ میں سنگین حالات کے باوجود عدالتیں چل رہی ہیں‘ ہم اس اہم ادارے کو بند نہیں کرسکتے‘ ہمیں علامتی طور پر موجود رہنا ہے‘ عدالت کے آغاز پر صدر سپریم کورٹ بار روسٹرم پر آئے اور عدالت سے گزارش کی کہموجودہ صورتحال کے باعث مقدمات میں التوا دے دیا جائے۔ بعدازاں عدالت عظمیٰکی طرف سے منگل کو جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ عدلیہ ریاست کے اہم ستون کی حیثیت سے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے آئینی ذمے داریاں ادا کر رہی ہے‘عام لوگ انتہائی ضرورت کے علاوہ عدالتوں میں آنے سے گریز کریں‘سائلین کے وکلا احتیاطی تدابیر اپنا کر عدالتوں میں پیش ہو سکتے ہیں‘ منگل کو عدالت عظمیٰ کی3 عدالتوں میں مقدمات کی سماعت ہوئی، اس موقع پر عدالت عظمیٰکے تمام داخلی دروازوں پر وکلا اور عدالتی عملے کی اسکینگ کی گئی‘ عدالت عظمیٰ میں وکلا اور عدالتی عملے کے داخلے کے وقت تمام احتیاطی تدابیر اپنائی گئیں‘ غیر ضروری عدالتی عملے، 50 سال سے زاید عمر کے ملازمین اور خواتین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دی گئی۔ اعلامیے کے مطابق متعدد وکلا عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئے، ان کے مقدمات سنے گئے اور فیصلے صادر کیے گئے۔ اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس مقدمات کی سماعت کے لیے دستیاب ہیں۔