تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اگر امریکا نئے کورونا وائرس سے نمٹنے میں ایران کی مدد کرنا چاہتا ہے تو تہران حکومت پر عائد پابندیاں ختم کر دینی چاہییں۔ پیر کے روز ٹیلی وژن پر براہ راست نشر کی گئی تقریر میں روحانی نے مزید کہا کہ ایران امریکا کی جانب سے انسانی بنیادوں پر امداد تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ واضح رہے کہ ایک روز قبل ایرانی رہبر اعلیٰ خامنہ ای نے بھی اپنی تقریر میں امریکا کی جانب سے مدد کی پیشکش ٹھکرا دی تھی۔ دریں اثنا ایران نے واشنگٹن کی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے امریکا کو طبی دہشت گردی کا مرتکب قرار دیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا انسانیت کے خلاف معاشی اور طبی دہشت گردی جیسے سنگین جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ امریکی پابندیاں ایران کو ادویات کی خریداری سے بھی محروم کررہی ہیں۔ ایک بیان میں جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی عوام کو کورونا وائرس کے رحم وکرم پر چھوڑ کر طبی دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ انہوں ننے مزید کہا کہ ایران قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے مگرامریکی پابندیوں کے نتیجے میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کے لیے ادویات کے حصول میں ایران کو دشواری کا سامنا ہے۔ وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران کے بینکنگ سیکٹر پر امریکی پابندیاں اور بنیادی ضرورت کی اشیا پر پابندیاں انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہیں۔ امریکا نے ایرانی قوم کے خلاف منظم دہشت گردانہ طرز عمل اپنا رکھا ہے اور ایرانی قوم کے بنیادی اور دیرینہ حقوق بھی پامال کیے جا رہے ہیں۔