لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کورونا پر قابو پانے کے لیے فلاحی ادارے اور سیاسی کارکن میدان میں نکلیںاور سیاست سے بالاتر ہو کر قوم کی خدمت کریں۔ ہم استغفار ،احتیاط اور امید کے ساتھ کورونا وائرس کو شکست دیں گے۔ حکمران خود بھی توبہ و استغفار کریں اور قوم سے بھی اپیل کریں ۔حکومت کا رویہ عوام کے ساتھ اس ماں کا ہونا چاہیے جو بچے کو بیماری سے بچانے کے لیے سب کچھ قربان کردیتی ہے ۔حکومت نے اب بھی عوام کو ریلیف نہ دیا تو اس سے بڑھ کرکوئی ظلم نہیں ہوگا۔حکومت جلد ازجلد غریبوں کے لیے بڑے امدادی پیکج کا اعلان کرے اور 25ہزارروپے سے کم آمدنی والوں کے بجلی اور گیس کے بل معاف کردے ۔ دنیا اپنے بے بہا وسائل ہتھیار بنانے پر خرچ کررہی ہے اور اتنے مہلک ہتھیار بنا لیے ہیں جن سے دنیا 11 بار تباہ ہوسکتی ہے ،اگر یہی وسائل انسانی ترقی ،تعلیم اور صحت پر خرچ ہوتے تو آج ایک معمولی جرثومے سے دنیا خوف زدہ نہ ہوتی ۔انسان جب زمین پر اکڑ اکڑ کرچلتا ہے اور حکمران تکبر اور غرور کے نشے میں اللہ سے بغاوت کا رویہ اختیارکرتے ہیں توپھراللہ تعالیٰ
کے نظر نہ آنے والے لشکر حملہ آور ہوتے ہیں ۔اس سے پتا چلتا ہے کہ کوئی ایسی بے نیازذات ہے جس کے قبضہ قدرت میں پوری کائنات ہے اور انسان سمیت تمام مخلوقات اس کی محتاج ہیں۔ہمیں ہر وقت اللہ کے بندے اور غلام بن کر رہنا اور اسی کی فرما نبرداری والی سادہ زندگی گزارنا چاہیے تاکہ آفات سے بچ سکیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی لاہور کے زیر اہتمام مال روڈ پر مسجد شہدا کے سامنے لگائے گئے کورونا آگہی اور صفائی کیمپ کے دورے کے موقع پر خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی کی کورونا سے آگہی اور صفائی مہم کے نیشنل فوکل پرسن اظہر اقبال حسن،امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری ، امیر جماعت اسلامی لاہور ڈاکٹر ذکراللہ مجاہد اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے صحافی حضرات اور عام لوگوں میں سینی ٹائزر ،ماسک اور صابن بھی تقسیم کیے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی مشکل کی اس گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ملک بھر میں ہمارے لاکھوں کارکنان رضا کارانہ طور پر کورونا وائرس سے بچائو کے لیے عوام میں سینی ٹائزر،ماسک اور صابن وغیرہ تقسیم کررہے ہیں ۔الخدمت فائونڈیشن کے زیر اہتمام چلنے والے سیکڑوں اسپتال ،ڈسپنسریاں اور300 ایمبولینسز عملے سمیت حکومت کو پیش کردی ہیں ،ہم مرکزی اور صوبائی حکومتوں سے مکمل تعاون کررہے ہیں ،یہ اجتماعی مسئلہ ہے اورپوری قوم کو مل کر کورونا کے خلاف لڑنا ہے ۔لوگ اللہ کی رضا کے لیے اپنے ارد گرد موجود غربا و مساکین اور پریشان حال لوگوں سے تعاون اور ان کی مدد کریں تاکہ کورونا کے نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے ۔جماعت اسلامی کی رجوع الی اللہ اور کورونا آگہی و صفائی مہم جاری ہے اور جب تک اس وبا سے نجات حاصل نہیں کرلیتے اپنی تمام تر صلاحیتوں اور وسائل کے ساتھ اس مہم کو جاری رکھیں گے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت حادثات اور سانحات کا انتظا ر کرنے کے بجائے عوام کوکورونا سے بچانے اور2وقت کے کھانے کا انتظام کرے ۔صوبائی حکومتوںکاکورونا سے بچائو کے لیے کوئیک ایکشن قابل ستائش ہے مگر اقدامات آن گرائونڈ نظر آنے چاہئیں ۔یہ سیاسی اسکورنگ یا آپس میں مقابلے کا وقت نہیں ۔انہوں نے کہا کہ کیمپوں میں موجود لوگ ایک چار دیواری کے اندر قید تو کردیے گئے ہیں مگر انہیں مطلوبہ سہولتیں بھی نہیں دی جارہی ہیں ،یہ حیران کن بات سامنے آئی ہے کہ مختلف بیماریوں میں مبتلا لوگوں کو کیمپوں میں ایک جگہ جمع کردیا گیا ہے اور کورونا کے متاثرین کے ساتھ تندرست لوگوں کو بھی زبردستی رکھا جارہا ہے ۔انہوں نے چین کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ چین کے عوام ،ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے دن رات ایک کرکے اپنی قوم کو اس وائر س سے بچایا اور پوری دنیا کے لیے ایک قابل تقلید مثا ل قائم کی ہے ۔ہم بھی اپیل کرتے ہیں کہ کورونا پر قابو پانے کے لیے فلاحی ادارے اور سیاسی کارکن میدان میں نکلیںاور سیاست سے بالاتر ہو کر قوم کی خدمت کریں۔ عوام کے اندر خوف اور ساتھ بھوک ہے حادثات اور سانحات کا انتظار کیے بغیر غربا کی مدد کریں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں زمینی حقائق کو سمجھتے ہوئے اقدامات کریں، تفتان میں ناکافی انتظامات ہیں اگرمؤثر اور بروقت اقدامات ہوتے تو وائرس پاکستان میں اس طرح نہ پھیلتا۔