اسلام آباد(نمائندہ جسارت)قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز ریفرنس میں ضمانت منظور ہونے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔نیب کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں حمزہ شہباز کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر کی گئی اپیل میں ان کی درخواست ضمانت کو ناقابل سماعت قرار دیا۔مذکورہ اپیل میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت قابل سماعت نہیں تھی اور ان کا کیس ہارڈ شپ میں نہیں آتا تھا۔نیب کی جانب سے کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت کے فیصلے میں آبزرویشنز سے ٹرائل متاثر ہوگا۔ساتھ ہی احتساب کے ادارے نے عدالت عظمیٰ سے اپنی درخواست کے ذریعے اپیل کہ وہ حمزہ شہباز کو ضمانت دینے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔خیال رہے کہ 6 فروری 2020 کو لاہور ہائیکورٹ نے رمضان شوگر ملز ریفرنس کیس میں پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کی تھی۔واضح رہے کہ 18 فروری 2019 کو قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے رکن صوبائی اسمبلی حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر
ملز کیس میں نیا ریفرنس دائر کیا تھا۔اس ریفرنس میں صرف دونوں ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے انہوں نے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا۔عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے اس نالے کی تعمیر سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، لہٰذا دونوں ملزمان کو سزا دی جائے۔لاہور کی احتساب عدالت نے گزشتہ برس 9 اپریل کو رمضان شوگر ملز ریفرنس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کردی تھی۔