لاہور( نمائندہ جسارت)صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کو ٹیلی فون کیا اور انہیں چین کے دورے کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ انہوںنے بتایا کہ چین اور ایران میں مقیم پاکستانی شہری اور طلبہ خیریت سے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ جماعت اسلامی کورونا کے خلاف جنگ میں حکومت کے ساتھ ہے۔جماعت اسلامی کے دفاتر اور الخدمت کے تحت چلنے والے اسپتال اور ادارے قوم کی خدمت کے لیے حاضر ہیں۔جماعت اسلامی ملک بھر میں کورونا کے حوالے سے آگہی اور صفائی مہم چلائے گی۔علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کوروناوائرس سے ’’بچو اور بچائو فرض بھی ، ذمے داری بھی‘‘ کے سلوگن کے ساتھ ملک گیر آگہی مہم کا اعلان کیا ہے۔رجوع الی اللہ کی تحریک میں احتیاط اور استغفار کرنے کے حوالے سے لٹریچر و دیگر ضروریات کا اہتمام کیا جائے گا۔ کورونا وائرس سے لوگوں کو بچانے اور بروقت علاج کی سہولت مہیا کرنے کے لیے حکومت سے مکمل تعاون کی پیشکش کرتے ہیں ۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن کے تحت ملک بھر میں چلنے والے سیکڑوں اسپتال ، ڈسپنسریاں ، ایمبولیسنز عملے سمیت ملک و قوم کی خدمت کے لیے حاضر ہیں، حکومت جیسے چاہے انہیں استعمال کرسکتی ہے ۔جماعت اسلامی نے مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف جاری مہم کو کورونا وائرس سے آگہی اور صفائی کی مہم میں بدل دیاہے ۔ جماعت اسلامی کے ملک بھر میں موجود دفاتر کورونا آگاہی سینٹرز بنادیے گئے ہیں۔ حکومت سے اپیل کرتاہوں کہ غریبوں کے لیے بڑے امداد ی پیکج کا اعلان کرے ۔ کوروناوائرس نے جس طرح عالمی معیشت کو تباہ کردیاہے اسی طرح ملکی معیشت تباہ ، مارکیٹس بند اور کاروبار بھی ٹھپ ہوچکے ہیں ۔خاص طور پر دیہاڑی دار مزدور فاقہ کشی پر مجبور ہیں ۔ حکومت 25 ہزار سے کم آمدن والے شہریوں کو بجلی اور گیس کے بل معاف کردے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں مرکزی ذمے داران کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے ۔ جماعت اسلامی نے کورونا وائرس سے آگہی کے لیے ڈاکٹروں کا ایک بورڈ بھی تشکیل دیاہے ، بورڈ کا فوکل پرسن اظہر اقبال حسن کو مقرر کیا گیاہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم کے گزشتہ روز کے خطاب میں عوام کے لیے کوئی ریلیف نہیں تھا ، حقیقت میں انہوںنے خود لوگوں کو ڈرانے کے لیے مایوسی کی باتیں کیں ۔ اس موقع پر ضرورت اس بات کی تھی کہ لوگوں کو امید د لائی جاتی اور انہیں حوصلہ دیا جاتا ۔ قوم کے اند ر اجتماعیت پیدا کرنے اور ملکر اس قدرتی وبا سے لڑنے کی ترغیب دی جاتی ۔انہوںنے کہاکہ ہمارے وفود ملک بھر میں علما کرام ، سیاسی و سماجی رہنمائوں سے ملاقات کریں گے اور گلی محلے کی سطح پر عوام کے اندر موجود کورونا کا خوف دور کرنے اور انہیں صفائی ستھرائی اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر مائل کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم مارکیٹس کمیٹیوں کے سربراہان ، بازاروں اور یونینز کے صدور سے رابطے کر کے انہیں ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری سے دکانداروں کو روکنے اور مصیبت کی اس گھڑی میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی اپیل کریں گے ۔ بڑی کمپنیوں کے مالکان سے بھی ضروریات زندگی کی ارزاں اور آسان فراہمی پر قائل کریں گے ۔ انتظامیہ کو بھی بازاروں اور مارکیٹوں کی صورتحال سے آگاہ رکھا جائے گا تاکہ عوام دشمن عناصر کو ناجائز منافع خوری سے روکا جاسکے ۔ انہوںنے کہاکہ غریب علاقوں میں الخدمت فائونڈیشن صابن ، ماسک اور سینی ٹائزر ارزاں قیمت پر عوام کو مہیا کرے گی۔انہوںنے کہاکہ 170 روپے والا سینی ٹائزر 750 روپے میں فروخت ہورہاہے ، حکومت کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ تفتان بارڈر اور دیگر علاقوں میں بنائے گئے قرنطینہ سینٹرز سبزی منڈی کا منظر پیش کر رہے ہیں جہاں مریضوں اورتندرست لوگوں کو اکٹھا رکھا گیاہے، یہ انتہائی نااہلی اور ظلم ہے ۔ان سینٹرز کی حالت زار کو ٹھیک کیا جائے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ مساجد کو بند کرنے کے بجائے ان کی صفائی ستھرائی کی طرف توجہ دی جائے ۔ ان مساجد کو آباد اور اللہ سے توبہ و استغفار کرنے کی ضرورت ہے ۔ اللہ کے آگے گڑ گڑائیں گے تو مصیبتوں اور پریشانیوں سے نجات ملے گی ۔