امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کاروبار ٹھپ ہوچکے ہیں، حکومت کا فرض ہے کہ غربت کی چکی میں پسنے والے لوگوں کو ریلیف دیا جائے ۔
لاہور،منصورہ میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج کریش کر گئی ہے، تجارت بیٹھ گئی ہے، خاص طور پر مزدور طبقہ بہت زیادہ متاثر ہوا ہے، موجودہ حالات میں عام آدمی کو سہولت اور سہارا دینا انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی معاشی قوتوں سے غریب ممالک کا قرضہ معاف کرنے کی وزیراعظم کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہیں۔امریکہ اور چند بڑے ممالک کی طرف سے سود کا خاتمہ انقلابی قدم ہے ۔ وزیراعظم پاکستان کو بھی سودی معیشت کے خاتمہ کا اعلان کرنا چاہیے کیونکہ ہمارے تودین میں بھی سود کو حرام قرار دیا گیاہے ۔
سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی شہریوں کو کرونا وبا سے بچانے کے لیے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے ۔ جماعت اسلامی کے کارکنان اسپتال ، فری ڈسپنسریاں ، ایمبولینسز قوم کی خدمت میں مصروف ہیں ۔ اس وبائی مرض کا پوری قوم کو مل کر مقابلہ کرناہوگا ۔ کرونا سے خوف زدہ ہونے کے بجائے اس کو شکست دینے کی تدابیر اختیار کرنے اور عوام کو پرہیز علاج سے بہتر ہے کے اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوںنے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 25 ہزار سے کم ماہانہ آمدن والے شہریوں کو کم از کم بجلی اور گیس کے بل معاف کر دیے جائیں ۔ حکومت تقریروں اور بیانات سے زیادہ عملی اقدامات کی طرف توجہ دے ۔ عوام کو ضروریات زندگی کی فراہمی کو یقینی بنانا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے، ایسے مواقع پر حکومت ذخیرہ اندوزی کرنے والی کالی بھیڑیوں پر نظر رکھے۔