امریکی پابندیوں کے باعث کورونا سے نمٹنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں، ایران

445

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب عاید سخت پابندیوں کے باعث ایران کی کورونا وائرس کے خلاف لڑائی بری طرح متاثر ہوئی۔چین کے بعد ایران کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے جہاں 13ہزار سے زائد افراد وائرس کی زد میں آ چکے ہیں جبکہ 600 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ حسن روحانی نے مختلف ملکوں کے ہم منصبوں کو خط لکھ کر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی پابندیوں کے باعث ایران کی کورونا وائرس کے خلاف جنگ بری طرح متاثر ہوئی۔ ایران میں کورونا وائرس کے خلاف مہم کی سربراہی کرنے والے علی رضا زالی نے کہا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ہمارے پاس اس سے نمٹنے کی استعداد نہ ہو گی۔ ایران میں اس وقت اسپتالوں میں ایک لاکھ 30 ہزار بستر ہیں جس میں سے 30 ہزار کی تعداد صرف تہران میں ہیں اور حکام نے وائرس سے نمٹنے کے لیے مزید موبائل کلینکس کے قیام پر زور دیا ہے۔ علی رضا زالی نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں میں چند صحت مند افراد بھی تھے جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ یہ وائرس صرف بزرگ اور کمزور افراد کو ہی متاثر نہیں کررہا۔ وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق ہلاک ہونے والے 55 فیصد افراد 60 سال سے زاید عمر کے تھے جبکہ 15فیصد افراد کی عمر 40 سال سے کم تھی۔ مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک ایران نے کورونا وائرس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کو دیکھتے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ سے 5 ارب ڈالر کی امداد کی درخواست کی تھی۔ وائرس کے پھیلاؤ کے سبب ایران کے کاروبار بری طرح متاثر ہوئے اور دیگر ممالک اور تجارتی پارٹنرز کی جانب سے سرحدیں بند کیے جانے کے بعد ایران کے تیل کے علاوہ دیگر کاروبار پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔