لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت مدارس پر مکمل کنٹرول کر کے انہیں آئی ایم ایف اور عالمی استعمار کی ڈکٹیشن کے مطابق چلانا چاہتی ہے،مدارس اسلام کے قلعے ہیں ، ان کی حفاظت ہمار ے لیے عین عبادت ہے ۔ کمزور حکومت کی نکیل مافیا کے ہاتھ میں ہے،19 ماہ سے حکومت صرف تقریر یں کر رہی ہے، وزیراعظم مہنگائی میں کمی کے دعوے کر رہے ہیں اور بازاروں میں ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہو رہاہے ۔ ملک میں چھانگا مانگا کی سیاست ہورہی ہے ، مثبت تبدیلی دور بین سے بھی نظر نہیں آتی ۔ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی ہوئی مگر پاکستان میں عوام کو اس کا ریلیف نہیں ملا ۔ کورونا وائرس کا خوف حکومت خود پھیلا رہی ہے تاکہ عوام ہراساں ہوں اور مہنگائی و بے روزگاری کو بھو ل کر بیماری کے خوف میں مبتلا رہیں ۔ دنیا کورونا وائرس کی وبا سے بچنے کے لیے سود کم کر رہی ہے اور ہمارے حکمران سود کو حرام ماننے کے باوجود اس سے تائب نہیں ہو رہے ۔ یہ وقت استغفار کا ہے حکمران اللہ او ر رسول ؐ کے احکامات سے بغاوت کے بجائے اجتماعی توبہ و استغفا ر کریں تاکہ اس عذاب سے بچا جاسکے ۔ قوم کی درست سمت رہنمائی کے لیے علما کرام کو قیادت کا فرض ادا کرنا چاہیے۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے دارالعلوم منصورہ سے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ کی دستار بندی اورتکمیل بخاری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ القرآن و الحدیث حضرت مولانا عبدالمالک نے بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیا ۔ تقریب سے حافظ محمد ادریس اور حافظ ساجد انور نے بھی خطاب کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک کے ہزاروں دینی مدارس میں 35 لاکھ کے قریب طلبہ و طالبات قرآن و حدیث کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں لیکن حکومت کا رویہ ان مدارس اور بچوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا ہے ۔ سالانہ بجٹ میں ان مدارس کے لیے فنڈز مختص نہیں کیے جاتے ۔ حکومت مدارس پر مکمل کنٹرول کر کے انہیں آئی ایم ایف اور عالمی استعمار کی ڈکٹیشن کے مطابق چلانا چاہتی ہے جس کے لیے آئے روز حکومتی حلقوں اور وزرا کی طرف سے مدارس کے خلاف زہر یلا پروپیگنڈا سننے میں آتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت یکساں نصاب اور نظام تعلیم کا اپنا وعدہ پورا کر ے اور مدارس کو تعلیمی فنڈز مہیا کیے جائیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کو اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کے لیے علما کرام سب سے مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ منبر و محراب سے کرپشن ، بدعنوانیوں ، ظلم و جبر اور غریب عوام کے استحصال کے خلاف آواز اٹھنی چاہیے ۔ علما کرام معاشرے کی بہتری کے لیے قرآن و سنت کے احکامات کو عام اور معاشرے میں پھیلتے ہوئے کرپشن کے سرطان کے خلاف جہاد کریں ۔ انہوںنے کہاکہ اسلامی و خوشحال پاکستان قوم کی منزل ہے ۔ اس منزل کے حصول کے لیے علما کرام کو قوم کی رہنمائی اور قیادت کا فرض ادا کرنا ہوگا۔