لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومت مدارس پر مکمل کنٹرول کر کے انہیں آئی ایم ایف اور عالمی استعمار کی ڈکٹیشن کے مطابق چلانا چاہتی ہے۔
لاہور میں دارالعلوم منصورہ سے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ کی دستار بندی اور ختم بخاری کی تقریب سے سینیٹر سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ملک کے ہزاروں دینی مدارس میں 35 لاکھ کے قریب طلبا و طالبات قرآن و حدیث کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، لیکن حکومت کا رویہ ان مدارس اور بچوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا ہے ۔ سالانہ بجٹ میں ان مدارس کے لیے فنڈز مختص نہیں کیے جاتے۔ جس کے لیے آئے روز حکومتی حلقوں اور وزراءکی طرف سے مدارس کے خلاف زہر یلا پراپیگنڈا سننے میں آتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت یکساں نصاب اور نظام تعلیم کا اپنا وعدہ پورا کر ے اور مدارس کو تعلیمی فنڈز مہیا کیے جائیں ۔
سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ کمزور حکومت کی نکیل مافیا کے ہاتھ میں ہے ۔19 ماہ سے حکومت صرف تقریر یں کر رہی ہے ۔ وزیراعظم مہنگائی میں کمی کے دعوے کر رہے ہیں اور بازاروں میں ہر چیز کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہاہے ۔ ملک میں چھانگا مانگا کی سیاست ہورہی ہے ۔ مثبت تبدیلی دور بین سے بھی نظر نہیں آتی ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی ہوئی مگر پاکستان میں عوام کو اس کا ریلیف نہیں ملا ۔ کرونا وائرس کا خوف حکومت خود پھیلا رہی ہے تاکہ عوام ہراساں ہو اور مہنگائی و بے روزگاری کو بھو ل کر بیماری کے خوف میں مبتلا رہیں ۔ دنیا کرونا وائرس کی وبا سے بچنے کے لیے سود کم کر رہی ہے اور ہمارے حکمران سود کو حرام ماننے کے باوجود اس سے تائب نہیں ہو رہے۔