لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ کے قریب گائوں رحیم بگھیو میں تقریب میں مضر صحت کھانا کھانے سے خواتین اور بچوں سمیت 180 سے زائد افراد بیہوش ہوگئے، متاثرین کو چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات اور چلڈرن ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا، بیڈ کم ہونے کے باعث ایک بیڈ پر 3 متاثرین کو طبی امداد دی گئی۔ صوبائی مشیر نثار کھوڑو نے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ سندھ فوڈ اتھارٹی ٹیم نے کھانے کے سیمپل لے کر کراچی بھجوا دیے۔ لاڑکانہ کی تحصیل باقرانی کے گاؤں رحیم بگھیو میں جاوید میمن نامی رہائشی کے بیٹوں کی ختنہ سنت تقریب کا کھانا کھانے سے 180 سے زائد شرکا دست، الٹیوں کا شکار ہوتے ہوئے بیہوش ہوگئے۔ واقعہ کی اطلاع پر سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی گئی، دیہاتیوں نے متاثرہ مرد و خواتین کو اپنی مدد آپ کے تحت چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات جبکہ بچوں کو چانڈکا چلڈرن اسپتال میں داخل کروایا، جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔ 50 بیڈ پر مشتمل شعبہ حادثات میں سو سے زائد متاثرین کو بیک وقت لائے جانے پر انتظامیہ کو بھی مشکلات کا سامنا رہا اور ایک بیڈ پر 3 متاثرین کو طبی امداد دی گئی۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ لاڑکانہ ارشاد حسین کاظمی کے مطابق 100 متاثرین مرد و خواتین کو سول اسپتال کے شعبہ حادثات جبکہ 68 سے زائد بچوں کو شیخ زاید چلڈرن اسپتال کے پیڈز ایمرجنسی میں طبی امداد دی جارہی ہے جبکہ دیگر کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے ایمرجنسی کے چھوٹے ہونے سے مشکلات کا اعتراف بھی کیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق 50 بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، تاہم 26 کو طبی امداد دی گئی۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سندھ فوڈ اتھارٹی کو کھانے کے سیمپلز اکٹھا کر کے قانونی کارروائی کی ہدایات کیں۔ واقعے کے بعد اسپتال میں میئر لاڑکانہ خیر محمد شیخ، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل خان محمد و دیگر موجود رہے، جہاں میئر کا کہنا تھا کہ واقعہ افسوسناک ہے، بہتر طبی امداد کے لیے سب موجود ہیں، ایمرجنسی چھوٹی ہے، جس کے باعث پریشانی ہے۔ علاوہ ازیں بیڈ کم پڑنے سے متاثرین کو کرسیوں پر بٹھا کر دروازوں سے ڈرپس لگا کر طبی امداد فراہم کی جاتی رہی اور تیمارداروں کا رش کم کرنے کے لیے پولیس کی مدد بھی لی گئی۔ دوسری جانب گائوں رحیم بخش بگھیو میں زہریلا کھانا کھانے سے بیہوش ہونے والے متعدد متاثرین کو طبی گائوں رحیم بخش بگھیو میں تقریب کا کھانا کھانے سے بیہوش ہونے والے بیشتر افراد کو طبی امداد کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔ چائلڈ کیئر ایمرجنسی کے انچارج ڈاکٹر عبداللہ چانڈیو کا کہنا تھا کہ 76 بچوں کو تشویشناک حالت میں لایا گیا، تمام بچوں کو فوری طور پر بالکل مفت طبی امداد دی گئی، تمام بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ دوسری جانب سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے گائوں رحیم بخش پہنچ کر کھانے کے سیمپلز حاصل کر کے کراچی لیب ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیے جبکہ سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے اللہ آباد کے علاقے میں کارروائی کر کے مرغی فروش مشاق کی دکان کو بھی سیل کردیا۔ ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی عائشہ جونیجو کا کہنا ہے کہ تقریب میں استعمال کیا گیا گوشت ٹھیک نہ ہونے کے خدشات ہیں، متعلقہ پولٹری فارم پر بھی فوڈ سیمپلز کی رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔