لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثناء اللہ کی آمدن سے زاید اثاثوں کے کیس کی انکوائری میں ممکنہ حراست کے پیش نظر درخواست پر نیب کو گرفتاری سے روک دیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں آمدن سے زاید اثاثوں پر نیب انکوائری میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے کی، رانا ثناء کی طرف سے امجد پرویز ایڈووکیٹ اور اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ پیش ہوئے، درخواست میں چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ رانا ثنا نیب کے نوٹسز کے بعد مسلسل نیب آفس میں پیش ہو رہے ہیں، انسداد منشیات عدالت میں رانا ثناء اللہ کے سارے خاندان کی ساری جائدادیں منجمد کی جا چکی ہیں، منشیات اسمگلنگ مقدمے میں ضمانت پر رہا ہونے کے اگلے دن ہی رانا ثناء اللہ کو نیب نے طلبی کا نوٹس بھجوا دیا، انکوائری کے دوران نیب کی طرف سے طلبی پر پیش ہوں گے، عبوری ضمانت منظور کی جائے۔ عدالت نے نیب کو رانا ثناء اللہ کو گرفتار کرنے سے روک دیا اور رانا ثناء اللہ کو 5 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے چیئرمین نیب سمیت دیگر فریقین کو بھی نوٹسز جاری کر کے 25 مارچ کو جواب طلب کر لیا ہے۔