مغرب کے کلچر سے مرعوب مافیا اسلامی تہذیب کو قتل کرناچاہتا ہے،سراج الحق

612

امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق کا کہنا ہے کہ مغرب کے مادر پدر آزاد کلچر سے مرعوب مافیا اسلامی تہذیب کوقتل کرناچا ہتا ہے۔

اسلام آباد میں جامع مسجد الفرقان میں ختم بخاری شریف کی سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ 8مارچ کوپورے ملک میں خواتین کے حقوق کے لیے خصوصی پروگرامات اور مارچ کریں گے،جو چادر اور عزت کا تاج حضر ت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری ماں اور بہنوں کے سر پر رکھا ہے اس کو ہٹانے کی سازش کی جارہی ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس امیدوار کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت ہی نہ دے جو اپنی بہن کووراثت میں حق نہ دے،زینب الرٹ بل میں قاتل کوپھانسی دینے کی سزا ختم کردی گئی ہے ،ہم پھانسی او رسرعام پھانسی کی سزاکے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے دل میں اللہ کانہیں یورپ کا خوف ہے اس لیے پھانسی کی سزا ختم کی ہے، حکمرانوں نے عدالت، سیاست، تعلیم ،حکومت سمیت ہر شعبے سے شریعت کو نکال دیاہے جس سے ہم ورلڈ بینک کے غلام بن گئے ہیں۔

سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ گذشتہ روز ہمارے ملک میں قانون پاس ہواہے کہ جو بچیوں کو اغوا کرے، ذیادتی کرے،اس کو قتل کرے، اس کو صرف جیل کی سزا ملے گی ہم نے اس کی مخالفت کی کہ قتل کی سزا قصاص ہے،قرآن کےقانون کو نہ بدلیں، جن کے بچوں کو قتل کیا گیا ہے ان سے پوچھیں کیا سزا دینی چاہیے،حکومتی قانون کے تحت قاتل چند سال قید کے بعد رہا کردیا جائے گا ہم نے سینیٹ میں اس کے خلاف احتجاج کیا،حکمران مغرب کو خوش کرنا زیادہ بہتر سمجھتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آج سیاسی رہنماؤں نے پارٹی کو خدا بنایا ہواہے کہتے ہیں یہ سزاشریعت کے خلاف ہے،مگر ہماری پارٹی اس کی حمایت کررہی ہے اس لیے ہم اپنی پارٹی کے فیصلے کے ساتھ ہیں، جماعت اسلامی اس قانون کو نہیں مانتی ہے اس کا مقابلہ کریں گے اور قانون کوتبدیل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے دل کے اندر اللہ کا نہیں یورپ کا خوف ہے،سعودی عرب میں بھی قتل کی سزا قصاص ہے ،پاکستان میں فرشتہ، نور ،زینب کے ساتھ کیا ہوا،3700بچیاں اغوا ہوئیں،بچوں کے ساتھ ظلم کی سزا پھانسی ہونی چاہیے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 8مارچ کو دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن منایاجارہا ہے مغربی این جی اوز کی خواتین نعرے لگاتی ہیں کہ میرا جسم میری مرضی،8مارچ کو پورے پاکستان میں اسلام،پاکستان اورخواتین کے حقوق کے لیے مظاہرے کریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ اسلام ہی وہ سایہ ہے جس کے نیچے ہر خاتون کو عزت ملتی ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ خواتین کو پڑھنے کا حق دیا جائے،ان کے لیے الگ یونیورسٹیاں بنائی جائیں میراث میں حق دیا جائے، پاکستان میں علیحدہ ٹرانسپورٹ مہیا کی جائے تا کہ ان کی مشکلات کم ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دفتر وں میں کام کرنے والی خواتین کے لیے سیکورٹی اور حفاظت کے انتظامات کئے جائیں، جو چادر اور عزت کا تاج پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری ماﺅں اور بہنوں کے سر پر رکھا ہے وہ ہمارا سرمایہ افتخار ہے ۔

اسلام آباد میں بھی خواتین کے حقوق کے لیے مارچ کیا جائےگا،ان کے اصولی حقوق کے لیے مل کر جدوجہد کریں گے۔