ایران سے آئے 298افراد کا سراغ نہیں لگایا جا سکا، محکمہ صحت سندھ

143

کراچی (نمائندہ جسارت)محکمہ صحت نے وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں انکشاف کیا کہ ایران آنے والے 2100افراد کا سراغ لگا لیا جبکہ 298سے ابھی تک رابطہ نہیں ہو سکا۔سیکرٹری صحت زاہد عباسی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ اب تک 67 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں ، ان میں سے صرف 2 کو مثبت قرار دیا گیا ہے اور دونوں مریض تیزی سے صحت یاب ہورہے ہیں۔کورونا
ٹاسٹک فورس کا اجلاس بدھ کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو ، وزیر بلدیات ناصر شاہ ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب ، کمشنر کراچی افتخار شہلوانی ، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن ، سیکرٹری صحت زاہد عباسی ، ڈی جی پی ڈی ایم اے سلمان شاہ ، ڈی جی سرویلنس ڈاکٹر آصف ،انڈس اسپتال کے ڈاکٹر باری ، آغا خان اسپتال کے ڈاکٹر فیصل، 5 کور کے میجر احد ، چیف میڈیکل آفیسر سی اے اے ، فوکل پرسن ایم بی دھاریجو اور دیگر متعلقہ افراد نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ زائرین کی تعداد 2398 ہے ، ان میں سے 1277 نے اپنے گھروں میں قرنطینہ کے 14 دن مکمل کرلیے ہیں اور انہیں مشتبہ افراد کی فہرست سے خارج کردیا گیا ہے۔ 823 دیگر افراد کو ان کے گھر وں پر قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ ضلعی رسپانس ٹیموں نے تقریباً 2100 افراد کا سراغ لگایا ہے اور 298 سے ابھی رابطہ نہیں کیا جاسکا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ تفتان سے تقریباً 2683 زائرین کو بس یا ٹرین کے ذریعے جیکب آباد روٹ سے سندھ پہنچنا تھا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ بلوچستان حکومت سے رابطہ کریں اور ان سے درخواست کریں کہ وہ ایران سے آنے والے تمام افراد کو 14 دن کے لیے قرنطینہ میں رکھیں اور پھر انہیں سندھ یا پاکستان میں کہیں بھی جانے کی اجازت دیں۔
محکمہ صحت سندھ