لاڑکانہ، گندگی اور سیوریج کا ناقص نظام انتظامی کارکردگی پر سوال

175

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ کو پیرس بنانے کے دعوے داروں کے لیے لمحہ فکر، شہر میں جہاں سڑکوں، گلی کوچوں میں سیوریج کا گندا پانی اور گندگی کے انبار نظر آتے ہیں تو وہیں میونسپل کارپوریشن لاڑکانہ کی نااہلی کی بھی کوئی مثال نہیں، نیو بس ٹرمینل کے قریب موجود آرٹس اینڈ کامرس کالج کے گیٹ اور مین روڈ پر سیوریج کا گندا پانی پچھلے کئی ہفتوں سے کھڑا ہونے کے باعث کالج انتظامیہ طلبہ و طالبات سخت پریشانی اور اذیت کا شکار ہیں، کالج انتظامیہ نے بتایا کہ گیٹ کے ایک طرف لوکل ٹرانسپورٹ چنگ چی رکشا تو دوسری جانب گندگی غلاظت، سیوریج کے گندے پانی سے بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ کالج انتظامیہ طلبہ وطالبات کو اس گندگی اور غلاظت سے گزرنا پڑتا ہے جبکہ قریب میں ہی مسجد بھی ہے اور نمازیوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لاڑکانہ کی انتظامہ اور میئر لاڑکانہ کی اس طرف کوئی توجہ نہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر بلدیات و دیگر حکام سے اپیل کی ہے کہ کالج انتظامہ طلبہ و طالبات کا مستقبل داؤ پر نہ لگایا جائے۔