اسلام آباد( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ زینب الرٹ بل کے سیکشن 15 میں دفعہ 201 اور 302اے اور 376 کو بھی شامل کیا جائے ۔ بل میں قصاص کو شامل ہی نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے یہ بل بچوں کے اغوا ، زیادتی اور قتل جیسے جرائم کی روک تھام میں غیر مؤثر ہو کر رہ جائے گا۔ بچوں کے ساتھ درندگی اور ان کے سفاکانہ قتل کی سزا کو محض جیل تک محدود کر دیا گیاہے ۔جب ایک بچہ زیادتی اور ظلم کے بعد قتل ہو جائے تو مجرم کو سزائے موت سے کم سزا نہ دی جائے ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوںنے سینیٹ میں زینب الرٹ بل پر گفتگو اور بعد ازاں پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ گزشتہ چند ماہ میں 3 ہزار سے زاید معصوم بچوں اور بچیوں کو اغوا کر کے انہیں درندگی کا نشانہ بنایا اور اکثر کو قتل کردیا گیا ۔ انسان نما ایسے درندوں اور بھیڑیوں کے لیے یہ سزا کافی نہیں کہ انہیں قید کی سزا سنا دی جائے ۔ اس قبیح جرم کے سدباب کے لیے ضروری ہے کہ مجرموں کو پھانسی پر لٹکایا جائے ۔انہوں نے کہاکہ بچوں
کو زیادتی کے بعد قتل کردیا جاتاہے قتل کی سزا تو ویسے بھی قتل ہے اور پھر معصوم پھولوں اور کلیوں کو مسلنے والوں سے رحم اور درگز ر کا رویہ کیوں اختیار کیا جارہاہے ۔ اس سے جرائم کا سدباب نہیں ہوگا بلکہ مجرموں کے حوصلے بلند ہوں گے ۔ یہ انصاف کا قتل ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اس بل میں جب تک سزائے موت کو شامل نہیں کیا جاتا ، اسے ملتوی کردیا جائے اور سزائے موت کی ترمیم کو شامل کرنے کے بعد اسے پاس کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ جہاں قتل ثابت ہو جائے وہاں قتل کی سزا دی جانا قانونی تقاضا ہے جب تک اس میں سزائے موت شامل نہیں کی جاتی ، ہم اس کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے ۔حج فارم سے ختم نبوت کے حلف نامے کو نکالے جانے پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ غلط حج فارمز کو تبدیل کر کے نئے اور درست فارم مہیا کیے جائیں اور حج فارم سے ختم نبوت کا حلف نامہ نکالنے کی سازش کرنے والوں کو بے نقاب کر کے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے ۔ حج کرایوں اور مجموعی اخراجات میں حکومت نے ہوشربا اضافہ کردیاہے جو بھارت اور بنگلا دیش سمیت خطے کے تمام ممالک سے زیادہ ہے ، پاکستان کو تو ان ممالک کی بہ نسبت سبسڈی اور مراعات دینی چاہیے تھیں جبکہ یہ مراعات دینے کے بجائے حج کرایوں میں بے پناہ اضافہ کر دیا گیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت اس حوالے سے اپنی غلطی اور کوتاہی کا اعتراف کرے اور حج کرایوں کو جولائی 2018 ء کی سطح پر لایا جائے ۔