ویانا (انٹرنیشنل ڈیسک) بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی آئی اے ای اے نے الزام عائد کیا ہے کہ ایران عالمی معاینہ کاروں کے کام میں رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے۔ عالمی ادارے نے ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے دوسری رپورٹ جاری کی،جس میں واضح کیا گیا کہ ایرانی جوہری پروگرام کا معاملہ خطرناک صورت حال اختیار کرتا جا رہا ہے۔ آئی اے ای اے کا کہنا تھا کہ اگر ایران اپنی ذمے داریوں کو پورا نہیں کرے گا تو اسے ہمارے کام میں رکاوٹ تصور کیا جائے گا۔ اس طرح تہران یک نئے بحران کو ابھرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا کہ ایران اب تک 3 جوہری تنصیبات میں ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں سوالات کا جواب میں ناکام رہا ہے اور اس حوالے سے تحقیق کاروں کو کام بھی نہیں کرنے دے رہا۔ ادارے کے سربراہ جنرل رافیل ماریانو گروسی کا کہنا تھا کہ ایجنسی نے ایران کی ایک نئی جوہری تنصیب کے بارے میں تہران سے وضاحت طلب کی ہے۔ دوسری جانب عرب ممالک کی نمایندہ پارلیمان نے خطے کو ایران کی طرف سے درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے متفقہ حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ عرب پارلیمان کے اسپیکر ڈاکٹر مشعل بن فہم سلمی نے مصر کی جامعہ الشمس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے اور عرب ممالک کو ایرانی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام ایک نکتے پر متفق ہونا ہوگا۔ ڈاکٹر سلمی کا کہنا تھا کہ عرب پارلیمان عرب ممالک کے بحرانوں کے دیر پا حل کے لیے کوشش کررہی ہے۔ عرب ممالک کے داخلی بحرانوں کا حل خطے کے استحکام، سازشوں کو ناکام بنانے، عربوں کے متفقہ مفادات کے تحفظ اور تنازعات کو سفارتی کاری کے ذریعے ختم کرنے میں مضمر ہے۔ اس سلسلے میں ملیشیائوں اور عسکری گروپوں کوقومی دھارے میں لانا اور معاشرتی اقدار کو مضبوط کرنا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے خطے میں ایران کی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اماراتی جزیرے ابو موسیٰ میں ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر کا دورہ اور امارات سے متعلق اشتعال انگیز بیانات ناقابل قبول ہیں۔