لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت کا فرض ہے کہ یتیم بچوں اور بیوہ خواتین کے لیے سرکاری سطح پر رہائش، خوراک اور تعلیم و علاج کی سہولتیں دینے کا انتظام کیا جائے اور خواتین کو گھریلو دستکاریوں اور چھوٹے کاروبار کے لیے بلاسود قرضے دیے جائیں ۔خواتین کو ورک پلیس پر مکمل سیکورٹی نہیں ملتی ، انہیں مکمل تحفظ ملنا چاہیے۔ خواتین کو ناصرف تعلیم اور صحت کے مواقع میسر نہیں ہیں بلکہ انہیں وراثت اور جہیز و دیگر مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ گھروں اور کارخانوں میں کام کرنے والی خواتین کا بدترین استحصال ہوتاہے۔ انہیں تضحیک آمیز رویے کا سامنا کرنا پڑتاہے اور معاوضہ بھی پورا نہیں ملتا۔ انہوں نے کہاکہ معاشرے میں بہت سی بیوہ خواتین کو اپنے بچوں کی پرورش اور تعلیم کے لیے انتہائی مشکل حالات اور مسائل سے گزرنا پڑتاہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں نیشنل لیبر فیڈریشن کی جنرل کونسل کی لیڈر شپ ٹریننگ ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر صدر این ایل ایف شمس الرحمن سواتی و دیگر بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ خواتین کے تحفظ سے متعلق سخت قانون سازی کی جائے تاکہ وہ ملکی ترقی میں اپنا مؤثر کردار ادا کر سکیں ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی 8 مارچ عالمی یوم خواتین کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں لاہور ، کراچی ، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں خواتین مارچ اور خواتین کانفرنسز کا انعقاد کرے گی ۔ جماعت اسلامی یکم تا 20 مارچ خواتین کے حقوق کے لیے تحریک چلارہی ہے ۔انہوںنے جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی رہنمائوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ملک میں خواتین کے حقوق کے لیے بھر پور طریقے سے آواز بلند کی ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مہنگائی کم ہونے کے جھوٹے دعوئوں کی گورنر اسٹیٹ بینک نے قلعی کھول دی ہے ۔ مہنگائی کے طوفان نے مزدوروں کسانوں اور عام آدمی کو سب سے زیادہ پریشان کیاہے ۔ حکومت ایک طرف مہنگائی کم کرنے کے دعوے کر رہی ہے اور دوسری طر ف سرکار پیٹرولیم مصنوعات پر لگائے گئے ظالمانہ ٹیکسوں سے 10 ارب روپے سے زیادہ ماہانہ کما ئے گی ۔ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے تمام سابق ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں، مگریہاں صرف 5 تا7 روپے فی لیٹر کمی گئی ہے ۔حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 تا20 روپے فی لیٹر کمی کر سکتی تھی۔ حکومت نے تیل کی قیمتوں میں عالمی سطح پر ہونے والی کمی کا ثمر عوام تک نہیں پہنچنے دیا ۔ مزدور ظلم و جبر کے موجودہ نظام کو بدلنے اور ملک میں شاندار اسلامی انقلاب کے لیے متحد ہو جائیں ۔