کورونا وائرس برطانیہ کی لیبارٹری میں تیار ہوا، تحقیقی رپورٹ

1838

کراچی(رپورٹ:مسعود انور) کورونا وائرس برطانیہ کی لیبارٹری میں تیار کیا گیا، اسے امریکا میں رجسٹرڈ کیا گیا اور پھر کینیڈا کی لیبارٹری سے ائر کینیڈا کی پرواز کے ذریعے باقاعدہ طور پر ووہان کی لیبارٹری میں پہنچایا گیا۔ جسارت کی تحقیق کے مطابق کورونا وارئرس کو ایک حیاتیاتی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا کام انگلینڈ کےپربرائیٹ انسٹیٹیوٹ نے شروع کیا ۔پربرائیٹ انسٹیٹیوٹ کے اس پروجیکٹ کے مالی مددگار بل اینڈ میلینڈا گیٹس فاؤنڈیشن، اور جانس ہاپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ ہیں کورونا وائرس کو باقاعدہ امریکا میں پربرائیٹ  انسٹیٹیوٹ نے پیٹنٹ کروایا۔ جس کا پیٹنٹ نمبر 10, 10,701 تھا۔ جنوری میں امریکا میں پہلے کیس کے دریافت ہوتے ہی یہ پیٹنٹ ختم کردیا گیا ۔ کورونا وائرس جسے امریکا کے ادارے دی سینٹرل ڈیزیز فار کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) نے این سی او وی -2019 کا نام دیا سے بچاؤکیلئے18 اکتوبر 2019میں ہی نیویارک میں کمپیوٹر پرمشق کرلی گئی تھی ۔ مذکورہ مشق کا انتظام بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن، جان ہوپکنز سینٹر فار ہیلتھ سیکوریٹی نے ورلڈ اکنامک فورم کے اشتراک سے کیا تھا ۔ اس مشق جس میں پارلیمنٹ، بزنس لیڈروں اور شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے افراد نے حصہ لیا تھا ، اس امر کی مشق کی گئی کہ کورونا وائرس کے وبا کی صورت میں پھیلنے کی صورت میں اس سے بچاؤ کس طرح سے کیا جائے ۔اس مشق کو ایونٹ 201 کا نام دیا گیا ۔ یہ ایک فل اسکیل ایکسرسائیز تھی جو چین کے وسطی علاقے ووہان میں پہلا کیس رپورٹ ہونے سے چھ ہفتے قبل کی گئی تھی ۔ یہ بات بھی نوٹ کرنے کی ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی کمپوٹر پر مشق کا اہتمام کرنے والی تنظیمیں وہی تھیں جو اس وائرس کے پیٹنٹ کے مالک ادارے کو فنڈز فراہم کررہی تھیں۔ اور اب یہی ادارے اور تنظیمیں کورونا وائرس کی ویکسین پر کام کررہے ہیں ۔ 18 اکتوبر کو ہونے والی مشق کے شرکاء میں دنیا کے بڑے بینکوں، اقوام متحدہ، بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن، جانسن اینڈ جانسن، لاجسٹیکل پاور ہاؤسز، میڈیا کے نمائندوں کے علاوہ چین اور امریکی ادارے( سی ڈی سی) کے نمائندے بھی شریک تھے ۔ مشق میں باقاعدہ ماحول بنایا گیا کہ میڈیا میں کورونا وائرس کے پھیلنے سے تباہی کی بریکنگ رپورٹ آرہی ہیں ، شہری خوفزدہ ہیں اور حکومت سے اس کے تدارک کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ووہان میں انسٹیٹیوٹ آف ویرولوجی زینگڈیئن سائنسی پارک ،ووہان نیشنل بائیسفیٹی لیبارٹری میں لیول 3 اور لیول 4 واقع ہیں ۔لیبارٹری میں لیول کی درجہ بندی کسی بھی وائرس کو محفوظ رکھنے کے انتظامات کے حوالے سے کی جاتی ہے ۔ووہان کی لیبارٹری میں کورونا وائرس پہنچانے میں دو چینی سائنسدانوں کا نام لیا جاتا ہے ۔ ڈاکٹرژیانگگوکیو جو ماہر وائرس بھی تھی، 1996 میں کینیڈا مزید تعلیم کے لیے آئی۔ ڈاکٹر چی کا شوہر چیانگ چیانگ اس وقت کینیڈا کے شہر ونی پیگ کی لیبارٹری میںبطور بائیولوجسٹ کام کرتا ہے۔ یہ دونوں میاں بیوی ایبولا اور سارس وائرس پر تحقیقی کام کرتے رہے ہیں ۔ گزشتہ جولائی میں سی این بی سی  نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ ونی پیگ کی لیبارٹری سے ایک چینی خاتون سائنسداں اور کے شوہر اور ان کے چند پوسٹ گریجویٹ طلبا کو حراست میں لیا گیاہے۔ اس خبر کے ایک ماہ کے بعد سی این بی سی نے مزید خبر دی کہ مذکورہ سائنسداں جوڑے نے ایبولا اورہنیپاہ کے وائرس ائر کینیڈا کی پرواز کے ذریعے 31 مارچ کو چین بھیجے تھے ۔ خبر کے مطابق وائرس کی شپمنٹ کے لیے تمام قواعد و ضوابط پر عمل کیا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اسی شپمنٹ کے ذریعے کورونا وائرس بھی ووہان کی لیبارٹری بھجوایا گیا۔سی این بی سی کی ایک اور فالو اسٹوری میں بتایا گیا کہ ڈاکٹر چی نے 2017-18 کے دوران چین کے پانچ دورے کیےجس میں چین کی لیول 4 کی نئی لیبارٹری کےٹیکنیشینوں اور سائنسدانوں کو تربیت فراہم کی گئی ۔ یہ سائنسداں جوڑا اب بھی زیر حراست ہے ۔کورونا کا پیٹنٹ وائرس ونی پیگ کی لیبارٹری کے علاوہ انگلینڈ کی لیبارٹری سے اور بھی کئی ممالک کی لیبارٹریوں کو فراہم کیا گیا ہےجس میں آسٹریلیا بھی شامل ہے۔

Image result for Corona virus was manufactured in the UK laboratory, research reports

Image result for Corona virus was manufactured in the UK laboratory, research reports