لاڑکانہ تفریحی پارک سے محروم جناح باغ کی حالت انتہائی خراب

348

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ شہر میں بچوں کے کھیلنے اور گھومنے کے لیے کوئی بھی اچھا پارک زیر تعمیر نہیں ہے، جبکہ بچوں کے کھیلنے کے لیے جھولے بھی خستہ حالی کا شکار ہوگئے، ان کی حالت انتہائی خراب ہے اور لگے ہوئے جھولے بھی باغات میں ٹوٹے پھوٹے پڑے ہوئے ہیں، جس کا سندھ حکومت نے کوئی بھی نوٹس نہیں لیا ہے۔ لاڑکانہ میں شہریوں کو تفریح کے لیے کوئی بھی اچھا پارک نہیں ہے، ہر جگہ باغات میں گندگی کے ڈھیر پڑے ہوئے ہیں، شہریوں کو کوئی بھی اچھا اور پر فضا ماحول نہیں ہے۔ جبکہ لاڑکانہ شہر کا میئر خیر محمد شیخ نے بھی کوئی نوٹس نہیں لیا ہے جبکہ ہر سال باغات کی تزئین و آرائش اور ترقیاتی کاموں کے لیے کروڑوں روپے کا بجٹ رکھا جاتا ہے، کرپشن کرکے کروڑوں روپے لوٹ لیے جاتے ہیں، باغات کی حالت انتہائی خراب ہے۔ لاڑکانہ شہر کا سب سے بڑا پارک جناح باغ جہاں پر کسی دور میں انگریز بھی سیر و تفریح کے لیے آتے تھے اور بڑے بڑے وزرا اور ایم پی ایز، ای این ایز اور دیگر سیاسی شخصیات ورزش کرنے آتے تھے مگر اب لاڑکانہ شہر کے باغات کی حالت انتہائی خراب ہوچکی ہے کہ لوگوں کا آنا جانا بھی کم ہوگیا ہے اور لوگ سیر و تفریح کے لیے ترس رہے ہیں۔ جبکہ لاڑکانہ شہر کے عوام اپنے بچوں کو گھمانے کے لیے بھی باغات میں نہیں لے کر آتے ہیں۔ لاڑکانہ شہر میں بڑے بڑے پارک جن میں ذوالفقار پارک، جناح باغ، بختاور بھٹو پارک، آصفہ بھٹو پارک، سر شاہنواز بھٹو اور دیگر پارک لاڑکانہ شہر میں موجود ہیں مگر ان کی حالت انتہائی خراب ہے۔ ذرائع کے مطابق میونسپل کی جانب سے لاڑکانہ شہر کے اندر باغات میں مقرر انچارج گدا حسین گاد گزشتہ کئی برسوں سے کرپشن کرکے میونسپل کمیٹی کے بہت سے ملازمین کو ویزے پر بھیج چکے ہیں جس کی وجہ سے باغات پر مقرر ڈیوٹی پر ملازم نہ ہونے کی وجہ سے باغات کی صفائی ستھرائی بھی نہیں ہو پارہی ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ گدا حسین گاد مختلف پارکوں میں لگائی گئی پانی کی موٹر سمیت دیگر سامان بھی بیچ دیا گیا ہے۔ سر شاہنواز بھٹو پارک، جناح باغ سمیت دیگر پارکوں میں گدا حسین گاد نے پرائیویٹ لوگوں کے ساتھ ملی بھگت کرکے نرسری قائم کر رکھی ہیں، جہاں سے لاکھوں روپے کمائے جا رہے ہیں۔ میونسپل انتظامیہ کے عملے کی لاپروائی اور میئر خیر محمد شیخ کے عدم توجہ کے باعث لاڑکانہ کے باغات کچرے کے ڈھیر بنے پڑے ہیں اور صفائی نہ ہونے کی وجہ سے پارکوں میں بدبو پھلی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے موذی بیماریاں پھیلنے کا بھی اندیشہ ہے۔ اس کے علاوہ ذوالفقار باغ میں پارک کا ایک حصہ کراپے پر دیا گیا ہے جس سے ماہوار لاکھوں کی آمدنی ہورہی ہے مگر وہ پیسے کرپشن کے نظر ہورہے ہیں اور باغات پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہورہا۔ لاڑکانہ کے شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ لاڑکانہ شہرکے باغات پر توجہ، کرپٹ انچارج کو ہٹا کر ایماندار افسر مقرر اور شہر کے باغات کی حالت بہتر کی جائے۔