اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹری جنرل اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ نیب بدقسمتی سے حکومت کے سیاسی انتقام کے ایجنڈے پر عملدرآمد کا ادارہ بن چکا ہے، اس نے احتساب کے عمل کی ساکھ خراب کر دی ہے ۔ نیب کے کیس تو بہانہ ہیں، اپوزیشن کو اصل میں دبانا ہے۔ 2020ء پاکستان میں الیکشن کا سال بنے گا اور موجودہ حکومت سے نجات کا سال بنے گا۔ نیب راولپنڈی کے دفتر میں نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میں ہر پیشی پر نیب میں پیش ہوتا رہالہٰذا انہیں نکات کی بنیاد پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے میری ضمانت کی درخواست منظور کی ہے کہ جب میں اور شاہد خاقان عباسی نیب کی تحقیقات میں مکمل تعاون کررہے تھے تو کس بنیاد پر گرفتارکیا گیا ہے۔ منصوبے لگانے والوں پر کیس بن رہا ہے اور ملک تباہ کرنے والے آزاد پھررہے ہیں۔ نیب نے جتنی پھرتی سے یہ فیصلہ کیا ہے کہ عدالت عظمیٰجا کرہماری ضمانت مستردکروائے گا اور ہماری ضمانت کے خلاف اپیل کرے گا، کاش اتنی پھرتی نیب نے چینی اور آٹا مافیا کے خلاف دکھائی ہوتی جو عمران خان کی چھتری کے نیچے کھڑے ہیں۔ چینی اور آٹا مافیا عمران خان کے تحفظ میں ۔100سے150ارب کا ڈاکہ غریب عوام کی جیب پر ڈالا گیا ہے اس کے اوپر کوئی کارروائی نہیں۔ اصل بات وہی ہے جو یورپین یونین نے کہہ دی ہے کہ نیب اپوزیشن پر سخت ہے اور حکومت پر نرم ہے ۔ نیب بدقسمتی سے حکومت کے سیاسی انتقام کے ایجنڈے پر عملدرآمد کا ادارہ بن چکا ہے، اس نے احتساب کے عمل کی ساکھ خراب کر دی ہے ۔ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر اسلامی سربراہی کانفرنس کا اجلاس بلائے اور کشمیر اور بھارت کے مسلمانوں پر جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں اس پر اوآئی سی کی سطح پر ایک بھر پور مؤقف سے بھارت پر سفارتی دبائو ڈالنے کے لیے کارروائی کریں۔