اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اپوزیشن کو ہراساں کرنا مقصد ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے نارووال سپورٹس سٹی کیس میں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور نیب کی بدنیتی دیکھیں گوجرانوالہ سے ایسی انکوائری منتقل کی گئی جس میں نہ میں ملزم ہوں نہ میں مطلوب ہوں، مجھے کیس میں زبردستی ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ میرے بھائی کو جو پبلک آفس ہولڈر ہے نہ سرکاری ملازم ہے اسے بھی نیب ہراساں کر رہا ہے، میٹرو پنڈی منصوبے کا وہ کنٹرکٹر بھی نہیں، سب کنٹریکٹر ہے اس کو بلا کے ہراساں کیا جا رہا ہے، مقصد دبائو ڈالنا ہے۔
لیگی رہنما نے کہا ظاہر ہے کہ حکومت کی جانب سے اپوزیشن کو ہراساں کرنا مقصد ہے۔
بعد ازاں احسن اقبال نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ 1993میں سیاست میں آیا تھا اس وقت کے میرے اثاثے جو تھے اس سے 1روپیہ بھی زیادہ نہیں ہوا، ہم نے گھر جلا کے سیاست کی ہے سرکار کے خرچے پر سیاست نہیں کی۔
واضح رہے کہ نیب نے نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں احسن اقبال کو گرفتار کیا تھا جس پر احسن اقبال نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے لیگی رہنما کی درخواست ضمانت منظور کی تھی۔