گداگری کا پیشہ غیر شرعی اور قوم کی اخلاقی ناکامی ہے ،فتویٰ کونسل

426

کراچی (نمائندہ جسارت)اسلامک فقہ اکیڈمی پاکستان کی فتویٰ کونسل نے اجتماعی فتویٰ جاری کرتے ہوئے گداگری کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے اسے قوم کی اخلاقی ناکامی قرار دیا ہے، دور جدید میں جس طرح دوسری بے شمار برائیاں روز بروز بڑھ رہی ہیں اس طرح گداگری کا مرض بھی دن بدن بڑھ رہا ہے مسلم معاشرے کے سیکڑوں خاندان ایسے ہیں جنہوں نے گداگری کو اپنا پیشہ بنالیاہے۔آج بھکاریوں کی اکثریت ایسی ہے جن کی مالی حالت بہتر ہے مگر گداگری کو آسان پیشہ سمجھ کر مختلف روپ بدل کر مانگتے پھرتے ہیں۔اسلامک فقہ اکیڈمی پاکستان کے ڈائریکٹرمفتی مصباح اللہ صابر نے کہا ہے کہ اس میں شک نہیں کہ بہت سارے لوگ واقعی مستحق ہوتے ہیں لیکن ہمارے معاشرے میں بھیک مانگنا اب پیشہ بن چکا ہے اور بعض مقامات پر پیشہ ور بھکاریوں نے مافیاکا روپ دھار لیا ہے۔ ایسے پیشہ ور گداگروں کی مدد کرنا کار ثواب نہیں ہے بلکہ اس سے اصل حق دار کو اس کا حق نہیں پہنچتا اوران مافیاز کی وجہ سے معاشرے میں غیر اخلاقی سرگرمیوں میں اضافہ ہوتا ہے جو ایک وبا کی صورت معاشرے کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہی ہے،ارباب اختیار اس کا سد باب کریں اور ایسے لوگوں کو معاشرے کا کا رآمد شہری بنانے میں اپنا کردار اداکریں۔فتویٰ جاری کرنے والے علما میں مفتی مصبا ح اللہ صابر، ڈاکٹر نسیم سرور، مفتی امان اللہ،مفتی نعمان الحق صدیقی،مفتی حبیب الرحمن،مفتی سعد سعید،مفتی سمیع اللہ مینگل،مفتی محمد بلال صدیقی، مولانا عبد الحمید،مولانا فیصل شیخ،مولانا محمد عالم،مولانا عباد الرحمن،مولانا آفتاب احمد ملک،مولانا یعقوب منصوری،مولانا احمد علی،مولانا حافظ نعیم اللہ،مولانا محمدافضل،مولانا محمد اظہر،مفتی فیاض الرحمن، مولانا شاہ فہد، مفتی عبد الجبار لاکھو،مولانا عبد الرحیم،مولانا اشتیاق حجازی اور مولانا سلمان عباسی شامل ہیں۔