اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کے بیان حلفی جمع کرانے کے بعد سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کے بھائی مصطفی کمال کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست نمٹا دی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب بیان حلفی جمع کرانے کے بعد گرفتار کرے گا تو عدالت سے فراڈ تصور ہوگا۔ کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس غلام اعظم قمبرانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کی۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ عدالت نے نیب کو وارنٹ گرفتاری سے متعلق بیان حلفی
جمع کرانے کا حکم دیا تھا ہم نے بیان حلفی عدالت میں جمع کرا دیا ہے۔ وکیل طارق جہانگیر نے موقف اپنایا کہ نیب نے یہ بیان حلفی دیا ہے کہ آج تک وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے گئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب کے بیان حلفی کے بعد عدالت اس کیس کو مزید نہیں سن سکتی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا نیب 2 دن بعد گرفتار کرلے گااس سے قبل احسن اقبال پیش ہوتے رہے پھر بھی انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب اتنی جلدی گرفتار کریگا تو وہ عدالت کے ساتھ فراڈ تصور ہوگا۔
مصطفی کمال/کیس