لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کشمیر کے حوالے سے ٹرمپ کے بیا ن پر اپنے ردعمل میں کہاہے کہ ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کی تو خدشہ ہے کہ وہ فلسطین کی طرح کا کوئی فارمولا دے گا۔ ٹرمپ کا بیان پاکستان کو طفل تسلیاں دینے کے سوا کچھ نہیں ۔ٹرمپ کے پاکستان سے دوستی کے دعوئوں کے پیچھے کیا مقاصد ہیں دنیا خوب جانتی ہے۔کشمیر پر ثالثی کی پیشکش دجالی چا ل ہے جس کو فلسطین کے حوالے سے دیکھا جا چکاہے۔اس لیے حکمرانوں کو ہوشیار اور محتاط رہنا ہوگا۔پاکستان کا کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی کو قبول کرنا ،یواین او کی قراردادوں سے پیچھے ہٹنے کے مترادف ہوگا ۔سینیٹر سرا ج الحق نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کا دنیا کو نوٹس لینا چاہیے۔اگر عالمی ضمیر سویا رہا تو مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو دوسری اقلیتوں کو بھی بھارت سے نکال باہر کریں گے۔نریندرمودی کروڑوں بھارتی مسلمانوں کو کیمپوں میں منتقل کرنے کے سوچے سمجھے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔پورے بھارت میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے۔مسلمانوں کی بستیوں ،مساجد اور خانقاہوں کو نذر آتش کیا جارہا ہے۔ کروڑوں مسلمانوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔اگر عالمی برادری نے بروقت اس کا نوٹس نہ لیا تو بہت بڑا انسانی المیہ جن لے سکتا ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ مہنگائی پر قابو پانے کے حکومتی دعوئوں میں کوئی صداقت نہیں۔وزیراعظم نے معلوم نہیں کس سبزی مارکیٹ کا دورہ کیا ہے جو کہہ رہے ہیں کہ سبزیوں کی قیمتیں کم ہوگئی ہیں۔غریب تو سبز ی کھانے کی حسرت لیے دکانوں سے خالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور ہیں۔مصنوعی مہنگائی کے حوالے سے وزیراعظم کا بیان مضحکہ خیزہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت محض دعوئوں اور پرفریب نعروں سے عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کررہی ہے۔