لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) جامعہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ہنگامہ آرائی اور عملے کو وائس چانسلر کیخلاف ہڑتال کرنے پر اکسانے کے درج مقدمے میں نامزد ملزمان نے وائس چانسلر جامع بے نظیر سے تحریری معافی مانگ لی، جبکہ وائس چانسلر 12 روزہ ٹریننگ پر واشنگٹن ڈی سی روانہ ہوگئیں۔ گزشتہ روز پاکستان سے چار تعلیمی اداروں کے وائس چانسلرز امریکا ٹریننگ کے لیے روانہ ہوئے، امریکا کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے لیڈر شپ کورس ان اکیڈمکس رسرچ اینڈ مینجمنٹ کی 12 روزہ ٹریننگ پر پاکستان سے صرف 4 وائس چانسلرز کو واشنگٹن ڈی سی مدعو کیا گیا تھا، جن میں وائس چانسلرز محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کی وی سی پروفیسر انیلا عطا الرحمن سمیت نمل اور انجینئرنگ یونیورسٹی بلوچستان کے وائس چانسلرز بھی شامل ہیں، تاہم سندھ سے صرف پروفیسر انیلا عطا الرحمن کو مدعو کیا گیا جو کہ کمیونٹی میڈیسن میں لندن سے پی ایچ ڈی ہولڈر ہیں۔ دوسری جانب جامع بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں دو مختلف ایف آئی آرز میں نامزد ملزمان ذوالفقار علی شر، نور محمد ہلیو، عنایت اللہ جاگیرانی، الطاف حسین گوپانگ، حبیب اللہ عرف عبدالحمید بگٹی نے وائس چانسلر سے تحریری معافی مانگ لی تحریر کردہ معافی نامے میں استدعا کی گئی ہے کہ یونیورسٹی میں ہڑتال اور وائس چانسلر کیخلاف نعرے بازی سے جو دل آزاری ہوئی اس کی معافی مانگتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کے آئندہ یونیورسٹی میں ہڑتال نہیں کریں گے اور نہ ہی یونیورسٹی کو کوئی شکایت کا موقع ملے گا، ہم پر درج فوجداری مقدمہ ختم اور ہمارے مسائل بروقت حل کیے جائیں۔ تاہم تاحال یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کیخلاف درج مقدمات کو ختم کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر انیلا عطا الرحمن کے امریکا سے واپس آنے پر ملازمین کی استدعا پر غور کیا جائے گا۔