حکومت بی ٹیک انجنئیر ز کا سروس اسٹرکچر فوری منظور کرے،حافظ طاہر مجید

154

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) وفاقی حکومت بی ٹیک انجینئرز کیلیے ایکٹ اور سروس اسٹرکچر فوری منظور کرے، بی ٹیک ڈگری انٹرنیشنل انجینئرنگ سے معاہدے کا حصہ ہے،ایکٹ منظور کرنے سے ملکی سطح پر ٹیکنالوجی وہ اہمیت اختیار کرجائے گی جس سے تاحال وہ محروم ہے۔ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد انجینئر حافظ طاہر مجید نے بی ٹیک انجینئرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفد کی قیادت پاکستان بی ٹیک آنرز انجینئرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری اطہر جاوید کررہے تھے۔وفد میں محمد علی جعفری،امداد حسین سولنگی اور محمد ارشد قریشی شامل تھے۔حافظ طاہر مجید نے کہا کہ ملک میں گزشتہ40برس سے انجینئرنگ گریجویٹ پروگرام کی تعلیم دی جارہی ہے تعجب ہے کہ ان کا سرے سے سروس اسٹرکچر ہے نہ ہی قانون ہے جس کی بنیاد پر ان پروفیشنلز کو بی ای انجینئرز کے برابر حیثیت دی جاتی،بی ٹیک آنرز کا 4سالہ ڈگری پروگرام ان طلبہ کے لیے جاری کیا گیا تھا جنہوں نے 3سالہ ڈپلومہ کیا تھا اور مزید اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے۔یہ ڈپلومہ ہولڈر،بی ٹیک کرکے ٹیکنالوجی کے شعبے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت اختیار کرگئے،تھیوری کی بہ نسبت عملی میدان سے زیادہ واسطہ رہتا ہے لیکن قانون نہ ہونے کے سبب یہ انجینئر سروس اسٹرکچر سے محروم ہیں۔جس سے یہ آگے نہیں بڑھ پاتے اور انجینئرنگ کے منصوبوں میں ان کا خلا کوئی اور پُر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔نیشنل ٹیکنالوجی کونسل نے پاکستان انجینئرنگ کونسل (PEC) کی طرز پر قانونی مسودہ ہیک اسلام آباد کو بھیجا ہے مگر وہاں 4 سال سے منظوری کا منتظر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ سے ایکٹ منظور ہونے کی صورت میں پاکستان 29 ترقی یافتہ ممالک کی عالمی انجمن برائے انجینئرنگ ٹیکنالوجی کا حصہ بن سکتا ہے۔