عالمی سطح پر مائع قدرتی گیس کی طلب میں 12.5 فیصد اضافہ

182

کراچی(اسٹاف رپورٹر)شیل کی جانب سے شائع کردہ تازہ ترین ایل این جی آؤٹ لک ( Outlook LNG ) کے مطابق سنہ 2019ء کے دوران، عالمی سطح پر مائع قدرتی گیس کی طلب میں، 359ملین ٹن یعنی 12.5 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ بہت اہم اضافہ ہے جو توانائی کے کم کاربن والے نظا م کی جانب منتقلی میں ایل این جی کے بڑھتے ہوئے کردار پر اعتماد کو ظاہر کرتاہے۔صنعت کی تشکیل نو کے حوالے سے سنہ 2019ء کے دوران، جو اہم پیش رفت دیکھنے میں آئیں اْن میں مارکیٹ میں ریکارڈ 40ملین ٹن اضافی ایل این جی کی فراہمی اور اْس کا استعمال، طویل المیعاد طلب میں اضافے پر یقین جس کے باعث 71ملین ٹن گیس کو مائع حالت میں تبدیل کرنے کی غرض سے سرمایہ کاری کے غیر متوقع فیصلوں میں اضافہ، معاہدوں کے اسٹرکچرز میں متنوع تبدیلی میں اضافہ جس سے ایل این جی کے خریداروں کے لیے دستیاب آپشنز کی رینج میں اضافہ ہوا، بجلی اور صنعتی شعبوں میں پیداوار کو کوئلے سے گیس کی جانب منتقلی – جس کے اعلانات تین گنا سے بھی زیادہ ہیں – فضاء کے معیار میں بہتری کے لیے گیس کی کردار میں بتدریج اضافہ، شامل ہیں۔گرین ہاؤس گیسوں کے مقابلے میں قدرتی گیس 45سے 55 فیصد تک کم کاربن خارج کرتی ہے۔ اور بجلی کی پیداوار کے لیے استعمال ہونے والے کوئلے سے پیدا ہونے والی آلودگی کے محض دسویں حصے کے برابرفضاء کوآلودہ کر تی ہے۔شیل میں ڈائریکٹر،انٹیگریٹیڈ گیس اینڈ نیو انرجیز، مارٹن ویٹسلار(Maarten Wetselaar ) کے مطابق،’’سنہ 2019ء کے دوران ایل این جی کی عالمی مارکیٹ میں اضافہ جاری رہا ہے جبکہ پاور اور دیگر شعبوں میں ایل این جی اور قدرتی گیس کے لیے طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ‘‘ مارٹن ویٹسیلار نے مزید کہا،’’سپلائی میں ریکارڈاضافہ لچکدار اورصاف ترین حرارتی فوسل فیول (flexible and cleanest-burning fossil fuel)کے لیے بڑھتی ہوئی عوامی طلب کو پورا کرنے میں مدد دے گی۔‘‘مارٹن ویٹسیلار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا،’’مارکیٹ میں نئی سپلائی ، مسلسل دو موسم سرما اور کرونا وائرس کی صورت حال کے باعث ہم جہاں مارکیٹ کو آج نازک حالت میں دیکھ رہے ہیں وہیں ہمیں ، 2020 ء کے وسط تک،ایک ایسے توازن کی واپسی کی توقع ہے جو طلب میں مسلسل اضافے اور آن اسٹریم آنے والی نئی سپلائی میں کمی پر مشتمل ہو گا۔‘‘