کراچی:چیف جسٹس آف سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد کا کہنا ہے کہ 6 ماہ میں سرکلر ریلوے نہ چلائی تو وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ سندہ مراد علی شاہ کو توہین عدالت کا نوٹس بھیجیں گے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں کراچی سرکلر ریلوے کیس کی سماعت ہوئی۔جس میں ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے سرکلر ریلوے بحالی کا پلان پیش کیا اور کہا کہ سرکلر ریلوے پر بہت پیش رفت ہوئی ہے، سرکلر ریلوے کے تمام اسٹیشنوں کو بستیوں سے منسلک کر دیا جائے گا۔
سیکرٹری ریلوے نے عدالت کو بتایا کہ روزانہ کی بنیاد پر کام شروع کردیا ہے،جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے کیا کر رہے تھے،یا افسری کر رہے ہیں،یہ وژن ہے آپ کا؟ آپ اہل ہی نہیں،چاہیں تو آپ کو ابھی جیل بھیج دیں،ہمیں پتہ ہے نہیں چلائیں گے آپ سرکلر ریلوے، روزانہ خواب دیکھا رہے ہیں، نہیں کریں گے آپ کام، 24 گیٹ پر قبضے کا بتایا جا رہا ہے بہانے بنائے جا رہے ہیں۔
سیکرٹری ریلوے نے عدالت کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہم سرکلر ریلوے چلا دیں گے۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ اپنے کمروں میں آرام سے بیٹھے ہوتے ہیں،بچوں کی طرح کام کررہے ہیں،روزانہ کوئی نیا بہانہ لے آتے ہیں،آپ کو کراچی کے لوگوں کی پریشانیوں کا اندازہ ہی نہیں اور کراچی کی حیثیت کا بھی آپ کو پتہ نہیں۔
بعد ازاں چیف جسٹس نے کہا کہ سرکلر ریلوے 6 ماہ میں سرکلر ریلوے نہ چلائی تو وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ سندہ مراد علی شاہ کو توہین عدالت کا نوٹس بھیجیں گے، دونوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔