ٹھٹھہ ،پولیس حراست میں نوجوان ہلاک ،ورثا کا نعش کے ساتھ احتجاج

172

ٹھٹھہ ( نمائندہ جسارت) گھارو پولیس کی تحویل میں نوجوان رمضان سموں کی اچانک طبیعت خراب ہونے کے باعث علاج کیلیے اسپتال لے جاتے ہوئے نوجوان نے دم توڑ دیا، مقتول رمضان سموں کے ورثا نے گھارو پولیس پر تشدد میں قتل کا الزام لگاتے ہوئے لاش کو سڑک پر رکھ کر 8 گھنٹے کا طویل دھرنا دیدیا، ایس ایچ او گھارو سمیت 5 اہلکاروں پر دفعات 302 کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد احتجاج ختم کیا، پولیس ۔تفصیلات کے مطابق کل شام کو ایک کیس میں مطلوب رمضان سموں کو گرفتار کرکے تھانے لایا گیا جہاں اس کا بلڈ پریشر بڑھ جانے کے باعث اسپتال لے جاتے ہوئے نوجوان فوت ہوگیا، دوسری جانب مقتول رمضان سموں کے ورثا نے پولیس بیان کو مسترد کرتے ہوئے ایف آئی آر میں بیان ریکارڈ کرایا ہے کہ رمضان سموں پر گھارو پولیس کے تین وردی پہنے ہوئے اہلکار جن کی پہچان کرائی گئی اور دو نامعلوم اہلکار جن کو تشدد کرتے دکھایا گیا جس کیخلاف ورثا اور سول سوسائٹی ٹھٹھہ نے نعش کو سڑک پر رکھ کر قومی ہائی وے پر 8 گھنٹے کا طویل دھرنا دیا اور 8 گھنٹے تک تمام ٹریفک معطل رہا، احتجاج میں مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں سمیت بڑی تعداد میں صحافی موجود تھے۔مظاہرین کے ساتھ سیاسی و پولیس افسران نے بات چیت کرکے ورثا کی فریاد پر ملوث اہلکاروں کیخلاف ایف آئی درج کرنے کے وعدے پر دھرنا ختم کرایا۔ورثا کی فریاد پر ایس ایچ اور گھارو یعقوب بھٹی، پولیس اہلکار دانیال تنولی، اہلکار یوسف اور دو نامعلوم پولیس اہلکاروں پر ناحق قتل کی دفعات 302 کے تحت ایف آئی آر داخل کرادی اور نعش کو پوسٹ مارٹم کیلیے سول اسپتال مکلی منتقل کردیا جبکہدوسرے روز صبح سول اسپتال ٹھٹھہ سے جاری ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ظاہر کیا گیاہے کہ مقتول کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ پر انتہائی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ورثا نے نوجوان رمضان سموں کی نماز جنازہ روک کر نعش کو دوبارہ سڑک پر رکھ کر سڑک بند کردی۔ آخری اطلاع تک احتجاج جاری تھا۔