برلن (رپورٹ مطیع اللہ): سابق چیف جسٹس آف پاکستان تصدیق حسین جیلانی نے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی عدالت کی ہدایت پر پاکستان میں مختلف دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ کلبھوشن یادھو کو سفارتی رسائی فراہم کردی گئی لیکن ملٹری کورٹ سےسنائی گئی سزائیں برقرار ہیں، بھارتی حکومت نے ابھی تک عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی۔بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے انسانی حقوق کے خلاف ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے ایک نجی دورے کے موقع پر جرمنی کے شہر پوسٹڈام میں پوسٹڈام یونیورسٹی میں منعقدہ مختلف جسٹس فار ہیومن رائٹس و ڈیموکریسی تنظیموں کے زیر اہتمام سیمینار سے جمہوریت کی بحالی میں عدلیہ کے کردار کے موضوع پر خطاب کرتے ھوئے کہا کہ دنیا میں سیکولر کہلانے والے جمہوری ملک کے سپریم کورٹ نے کشمیر سمیت بابری مسجد کے فیصلوں میں انصاف کی دھجیاں اڑا دی بھارت میں دنیا کے سب سے زیادہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ھو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیریوں کے حق تلفی کرتے ہوئے آئین میں شقیں ختم کی،دنیا میں انسانی حقوق کی سب سے زیادہ خلاف ورزیاں کشمیرسمیت بھارت کے مختلف ریاستوں میں ھو رہے ہیں۔
انہوں نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کی بحالی میں عدلیہ نے اہم کردار ادا کیا ھے جنرل مشرف دور میں عدلیہ پر قدغن لگایا گیا درجنوں ججز کو فارغ کیا گیا تاہم ججز نے وکلاء کے ساتھ ملکر جمہوریت بحالی کی تحریک چلائی جس پر مشرف نے انتخابات کرانے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ پشاور کے گرجاگھر حملے کے نتیجے میں جاں بحق اور متاثر ھونے والوں کو معاوضہ دلانے میں عدلیہ کا اہم کردار رہا ھے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس میں مذہبی تاثر دیتے ہوئے مسلمانوں کی حق تلفی ھے شواہد کی موجودگی کے با وجود انصاف نہیں کرسکے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو دباتے ھوئے انڈین سپریم کورٹ نے ائین میں کشمیریوں کے حقوق کو حزب کرلیا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں عدلیہ نے ہمیشہ جمہوریت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ھے ملک کے پانچ ستونوں کو مظبوط کرنے کی ضرورت ھے تاکہ مظلوم کو انصاف کی فراہمی یقینی ھو سیمنار سے مختلف ممالک کے جسٹس صاحبان، سنئیر وکلاء خطاب کیا۔
علاوہ ازیں سابق چیف جسٹس تصدیق حسین جیلانی نے سنئیر پاکستانی صحافی مطیع اللہ کے سوال پر کہا کہ کلھبوشن یادیو کو عالمی عدالت نے سفارتی رسائی کے احکامت دیئے جیسے ہم نے پورا کردیا جبکہ ملٹری کورٹ سے سنائی گئی سزائیں تاحال برقرار ہیں بھارتی حکومت عالمک عدالتی فیصلے پر ابھی تک اپیل نہیں کی۔
قبل ازیں سابق چیف جسٹس کے اعزاز میں جرمن نژاد پاکستان بزنس مین میاں مبین اختر، مسلم لیگ ن جرمنی کے سنئیر رہنماء عنصر محمود بٹ نے ظہرانے کا اہتمام کیا سابق چیف جسٹس کو پوسٹڈام شہر کا دورہ کرایا گیا اس موقع پر پاکستان میں انصاف کی فراہمی عدلیہ سے سیاسی اثرورسوخ کے خاتمے ، انصاف مظلوم عوام کی دہلیز پر فراہم کرنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ائین میں رہتے ھوئے کردارادا کرنے ہر گفتگو کی گئی ۔
واضح رہے کہ تصدیق حسین جیلانی نے اب تک متعدد بین الاقوامی اجلاسوں، کانفرنسز، سیمینارز اور مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ وہ مالٹا، برطانیہ، آسٹریااور امریکہ سمیت کئی ممالک کا دورہ بھی کرچکے ہیں۔