سانگھڑ( نمائندہ جسارت )محکمہ تعلیم سانگھڑ میں اسکولوں کی انسپیکشن کے نام پر لوٹ مار۔تفصیلات کے مطابق ضلع سانگھڑ میں محکمہ تعلیم میں کرپشن عروج پر پہنچ چکی ہے اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے اپنے من پسند عملے کے ذریعے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے اور سالانہ انسپیکشن کے نام پر ہائرسیکنڈری اسکول سے 30 ہزار روپے ہائی اسکول سے 20ہزار روپے جبکہ مڈل اور ایلیمینٹری اسکول سے 10ہزار روپے وصول کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس کام کے لیے سینئر کلرک بھاول لغاری اور جونیئر کلرک سائیں داد منگراڑ یہ کام بخوبی سر انجام دے رہے ہیں جو کہ گزشتہ دو دہائیوں سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس میں افسران کے منظور نظر ہونے کی وجہ سے براجمان ہیں۔ ذرائع کے مطابق ضلع بھر میں 110ہائی اسکول اور100سے زائد مڈل اسکول ہیں جن کی انسپیکشن کے نام پر کرڑوں روپے کی لوٹ مار کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر سانگھڑ ضلعی کمیٹی کے چیئرمین ہونے کے باوجود محکمہ ایجوکیشن میں کرپشن کا بازار گرم ہے اور کرپٹ افسران کے سر پر جوں تک نہیں رینگ رہی جبکہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے اپنے بنگلے کو ہی دفتر بنا رکھا ہے جس کی وجہ سے ایجنٹوں کی چاندی ہو گئی ہے اور عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ سماجی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر سانگھڑ اور متعلقہ اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ محکمہ تعلیم سانگھڑ میں موجود کالی بھیڑوں کا خاتمہ کیا جائے تاکہ نظام تعلیم کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔