امیر جمعیت علمائے اسلام(ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ وہ ڈمی کپتان کی حکومت ختم کرکے دم لیں گے، موجودہ حکومت خود کو شیر پکارتی ہے لیکن جے یو آئی نے اسے چوہا بنا دیا ہے۔
چار سدہ میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جعلی الیکشن کی کوکھ سے ناجائز حکومت کو پیدا کیا گیا،سیاسی لحاظ سے دھاندلی کی پیداوار ناجائز و غیر آئینی حکومت نے 22 کروڑ عوام کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے، عمران خان کی پشت پر امریکہ اور مغرب کھڑا ہے، بیرونی ایجنڈے پر کار فرما کسی حکمران کو تسلیم نہیں کر سکتے ہیں۔۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے،70سال کے دوران اتنے قرضے نہیں لیے گئے جتنے گزشتہ 18ماہ کے دوران لیے جا چکے ہیں،نت نئے ٹیکسز اور آسمان کو چھوتی مہنگای نے عوام کو خود کشیوں پر مجبور کردیا ہے۔
انہوں نےکہا کہ مختلف لوگوں نے مجھ سے رابطہ کر کےغربت کی وجہ سے ڈی چوک میں خود سوزی کرنے کی دھمکی دی ہے،سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے بھی قومی خزانے میں کچھ نہیں ہے،ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے 25 لاکھ افراد کو بیروزگار کردیا گیا۔
انہوں نےکہا کہ جے یوآئی نے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کیا مگر میرا ساتھ کسی نے نہیں دیا،اپوزیشن جماعتوں نے اسلام آباد آزادی مارچ میں صرف علامتی طور پر شرکت کی، اگر سیاستدان استقامت اور مضبوطی کے ساتھ آگے نہیں بڑھتے ہیں تو وہ قومی مجرم ہوں گے۔
امیر جے یو آئی(ف) نے کہا کہ جے یوآئی کے آزادی مارچ کی وجہ سے کپتان ڈمی حکمران بن چکے ہیں، جے یو آئی قوم کی آواز بنی تو مجھ پر غداری کا مقدمہ درج کرنے کی دھمکی دی گئی، ناجائز کپتان اوران کی حکومت میں دم ہے تو مجھ پر غداری کا پرچہ کاٹیں، ہم جھکنے اور ڈرنے والے نہیں ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ توہین رسالت کے مرتکب افراد کو با عزت رہائیاں دی گئیں، اگر ناموس رسالتؐ کے قانون کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم بغاوت کریں گے۔