کراچی(مسعود انور) حکومت پاکستان نے دالوں کی قیمت میں کمی کا جو اعلان کیا ہے اس کے پیچھے عوام کا مفاد نہیں بلکہ عالمی مارکیٹ میں دالوں کی قیمتوںمیںکمی ہو گئی ہے جو پاکستان میں سات روپے تک ہو گی جبکہ آنے والے ہفتوں میں اتنی ہی مزید کمی کا امکان ہے اس خدشے کے پیش نظر حکومت نے اسٹاک میں پڑی ہوئی دالیں سستی کرنے کا فیصلہ کیا اور فوری طور پر عالمی مارکیٹ سے نئی خریداری کی تیاریاں شروع کر دیں ۔ واضح رہے کہ پاکستان میں برما سے ماش ، لال مسور امریکا سے اور کالا چنا آسٹریلیا اور تنزانیا سے آتا ہے پیلی دالیں بھی درآمدی زیادہ ہیں ۔ا سی طرح گندم کی قیمت میں کمی کرنے کی وجہ یہ ہے کہ مارچ کے پہلے ہفتے میں سندھ کی فصل مارکیٹ میں آ جائے گی ۔ جس کی وجہ سے پانچ چھ روپے گندم کی قیمت میں کمی ہو گی چنانچہ حکومت نے فوری طور پر قیمت میں کمی کا اعلان کر دیا ہے ۔گرین مارکیٹ کے ذرائع نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ سندھ میں گندم کی فصل بھی بہت اچھی ہوئی ہے اور ٹڈی دل اورفصل خراب ہونے کی خبریں میڈیا کے ذریعے حکومت سے رعایتیں حاصل کرنے کے لیے پھیلائی گئی تھیں اس بنیاد پر بھی زمینداروں کے منافع میں اضافہ ہوگا ۔ سندھ کی گندم کے بعد اپریل میں پنجاب کی گندم بھی آ جائے گی جس سے قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ہے تاہم پارلیمنٹ میں بیٹھی آٹا اور گندم مافیا عوام کو ایک دو روپے سے زیادہ ریلیف نہیں پہنچنے دے گی ۔ واضح رہے کہ ٹڈی دل کے حملوں اور فصل کھانے کی خبروں کے ذریعے بڑے بڑے جاگیر داروں نے حکومت سے ٹیکس اور بلز معاف کرا لیے ہیں ۔