کراچی: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج دنیا کی سوچ کا انداز بدلتا جارہا ہے، دنیا اپنی خارجہ پالیسی کو معاشی مفادات کےساتھ جوڑ رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےتاجراور سرمایہ کاربرادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا اپنی خارجہ پالیسی کو معاشی مفادات کےساتھ جوڑ رہی ہے۔ بہت سےممالک اپنے مفادات کے حصول کے لیے دنیا کی بڑی مارکیٹس کی جانب دیکھ رہے ہیں جبکہ یہ ممالک انسانی حقوق اوراخلاقیات کی باتیں تو کرتے ہیں لیکن عملی اقدام نہیں کرتے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت ایک بہت بڑی تجارتی منڈی ہے، اس لئے معیشت کے پیش نظربہت سے ممالک نے بھارت کے ساتھ تعلقات بڑھائے لیکن مودی کے اقدامات کے باعث بھارت کو معاشی طور پر نقصان ہوا ہے اور پورابھارت سراپا احتجاج ہے،جس کے باعث بھارت غیر مستحکم ہورہا ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی صورتحال کے پیش نظر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو کئی خط لکھے،بھارت اندرونی معاملات سےتوجہ ہٹانے کے لیے مس ایڈونچرکرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو ڈیڑھ سال ہوگیا ہے اور ہم نے اس ڈیڑھ سال میں بہت کچھ سیکھا ہے،ہم نے 16 ماہ میں 10 ارب ڈالر کے قرض واپس کئے ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال قبل ہر ماہ 500 ملین ڈالر کم ہورہے تھے لیکن اب زرمبادلہ ذخائرمیں اضافہ ہورہا ہے اور اب یہ 13 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔