کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا بنیادی مسئلہ وسائل کی کمی نہیں ہے بلکہ نااہلی اور بددیانتی کا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے سراج الحق نجی یونیورسٹی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے آج کا دن بہت یادگار دن ہے،آپ سب سے ملاقات میرے لیے ایک سعادت ہے ،آپ سب خوش قسمت ہیں کہ اللہ نے آپ لوگوں کو پڑھنے اور کچھ کرنے کا موقع دیا ہے،اس ملک میں سوا دو کروڑ بچے اسکول اور تعلیم سے محروم ہیں، آپ جیسے چمکتے ستاروں کی موجودگی میں ہم اس اندھیرے کو شکست دیں گے۔
سراج الحق نے کہاکہ دنیا میں سب سے زیادہ گندم پیدا کرنے والوں میں پاکستان کا آٹھواں نمبر ہے، اللہ نے ہمیں 60 سالوں میں ایٹمی طاقت بنایا، ترقی کیلئے ہمیں جو چیزیں چاہیے اس سب سے اللہ نے ہمیں نوازا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا موجودہ جی ڈی پی 2.8 فیصد ہے اور لگتا یہی ہے کہ یہ تاریخ کی بہترین سطح پر پہنچ جائے گا،سود کے ہوتے ہوئے کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی،ہماری حکومت کہتی تھی کہ سود کے بغیر پاکستان کیسے چلے گا۔حکمرانوں نے پاکستان کی موجودہ حکومت نے شرح سود میں اضافہ کیا اور 13 فیصد پر لےگئے قرضہ کا خریدار بھی کوئی نہیں ہوگا۔سودی نظام کے ہوتے ہوئے پاکستان ترقی نہیں کرسکتا،خود حکومت کے اعداد شمار کے مطابق غربت میں اضافہ ہوا ہے،40 لاکھ سے زائد لوگ لوگ غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں ۔
میں سمجھتا ہوں کہ سود کا خاتمہ ہوجائے تو پاکستان معاشی طرف جاسکتا ہے، ہمیں غیر ترقیاتی اخراجات ختم کرنے ہوں گے۔
سراج الحق نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آج اخبار میں پڑھا کہ حکومت 300 ارب کا منی بجٹ لا رہی ہے۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ آگے بڑھنا چاہتا ہوں لیکن مافیاز میرے راستے میں ہیں، اب کہتے ہیں کہ اطمینان سے رہیں سکون صرف قبر میں ملے گا، یہ ہم سب جانتے ہیں کہ سکون قبر میں ہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ملکی ترقیاتی بجٹ 700 ارب روپےکا ہے لیکن ترقی کا پہیہ مجھے کہیں بھی چلتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے۔ حکومت کی تقریروں سواآپ کو کوئی منصوبہ نظر نہیں آئے گا۔اب لگتا یوں ہے کہ قومی اثاثے بھی آئی ایم ایف ہم سے لے لے گا۔
امیر جماعت اسلامی نےورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کو مسائل بڑھانے کا ذریعہ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ کسی کا مسئلہ حل نہیں کرتے، ورلڈ بینک صرف ملکوں کو چارہ دیتا ہے۔وہ کبھی کسی کو اپنے سے مضبوط نہیں ہونے دیں گے۔
سراج الحق نے شیخ رشید کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریلوے کے منسٹر نے پتہ نہیں کس نشے میں کہا کہ ریلوے کو آسمان تک اڑنا چاہتا ہوں، لوگوں نے اس منسٹر کو کہا کہ ریلوے کو صرف ٹریک تک ہی رہنے دیں۔
سنیٹر سراج الحق نے طلباء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنی ذات سے نکل کر ملک کے بارے میں سوچیں، ہمیں اپنے ملک کو خود آباد کرنا ہے، ہمیں زکوات کا نظام رائج کرنا ہوگا، اگر لوگ زکوات نکالنا شروع کردیں تو ہم قرضہ دینے والا ملک بن جائیں گے، ہمارے پاس سب سے بڑا مسئلہ قیادت کا ہے، اس قوم کو اچھی قیادت مل جائے تو کرامات دیکھیں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں اگر کسی نے کشمیر کیلئےحقیقی جدوجہد اور بات کی ہے تو وہ “جماعت اسلامی”ہے، کشمیر میں متاثرہ گھروں کی کفالت میں جماعت اسلامی ایک اہم کردار ادا کررہاہے، جماعت اسلامی کے وفود دنیا بھر مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ لڑنے جاتے ہیں۔