کراچی( اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ وزیراعظم نے کچھ پیاروں کی خاطر عوام کو مہنگائی کے سونامی کے حوالے کر دیاہے ۔ حکومت نے ملک کے حال کو بدحال اور مستقبل کو تاریک کردیا ہے۔ تبدیلی پہلے مذاق اور اب خوف کی علامت بن چکی ہے ۔ حکومت بہت جلد ایکسپوز ہوگئی ہے ۔ سرخی پائوڈر اترنے کے بعد اس کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیاہے ۔ جن لوگوں نے قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا تھا ، وہ خود بھی پریشان ہیں۔ وزیراعظم نے کہاتھاکہ 2020 ء خوشخبریوں کا سال ہوگا لیکن اب تک ان کے تمام دعوے الٹ ثابت ہوئے ہیں ۔ مسکراہٹ چور حکومت نے قومی مفادات کو ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھا دیا ہے ۔ وزیراعظم گھبرائیں نہیں ، آٹا و چینی کا بحران پیدا کرنے والوں کے نام بتادیں ، قوم اس پر بھی ان کا شکریہ ادا کرے گی ۔ احتساب کے نعرے پر آنے والی حکومت محاسبہ کے ذکر پر سٹپٹا جاتی ہے ۔ وزیراعظم اب بھی چوروں کو نہ چھوڑنے کی بات کرتے ہیں مگر ان کی گفتگو میں پہلے والا دم خم نہیں رہا ۔ 15 ماہ میں قرضوں میں 39 فیصد اضافہ ہوا ، حالانکہ وزیراعظم آئی ایم ایف کے پاس جانےسے موت کو گلے لگانا زیادہ بہتر سمجھتے تھے ۔ حکومت نے قرضہ ہی نہیںلیا بلکہ پورا معاشی نظام آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا۔ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی کمی کے باوجود حکومت نے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا ۔ وہ وقت اب زیادہ دور نہیں جب عوام حکمرانوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈال کر ان سے اپنی محرومیوں کا حساب مانگ رہے ہوں گے ۔ احتساب کو مذاق بنانے والوں کا اپنا یوم حساب قریب ہے ۔ عظیم بلوچ انقلابی نوجوان تھے جنہوںنے اپنی جوانی اور پوری زندگی اسلامی انقلاب پر نچھاور کر دی ۔عظیم بلوچ اپنے نام کی طرح کردار کے بھی عظیم تھے ۔ ملک میں غلبہ دین کے لیے ان کی خدمات تحریکی کارکنوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر عظیم بلوچ جو گزشتہ ماہ ایک حادثے میں شہید ہو گئے تھے ، کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تعزیتی اجتماع سے نائب امراء جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو ، ڈاکٹر معراج الہدٰی صدیقی اور امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی ، حافظ نعیم الرحمن نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ چوروں اور لٹیروں کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالنے کے نعرے لگانے والے وزیراعظم آج اتنے بے بس دکھائی دیتے ہیں کہ اپنے ارد گرد موجود آٹا ،شوگر ،ڈرگ اور لینڈ مافیا کے لوگو ں پر ہاتھ ڈالنے سے بھی گھبراتے ہیں ۔ وزیراعظم خود کہتے ہیں کہ وہ آٹا چینی کا بحران پیدا کرنے والوں کو جانتے ہیں مگر ان کو پکڑ نہیں رہے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر یہ لوگ اپوزیشن میں ہوتے تو آج جیلوں میں بند ہوتے اور وزیراعظم خود پریس کانفرنس میں ان کے جرائم کی لمبی چوڑی لسٹ عوام کے سامنے لے آتے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ٹڈی دل کے حملوں نے وزیراعظم سے بد دل کسانوں کو مزید مایوس کردیاہے ۔ حکومت کی طرف سے خوش کن بیانات اور دعوئو ں کے عملی طور پر ٹڈی دل کے حملوں سے بچائو کے لیے کسی بھی قسم کے اقدامات سامنے نہیں آئے ۔نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسداللہ بھٹو نے کہا کہ محمد عظیم بلوچ نام کی طرح کام وکردار کے بھی عظیم تھے ،عظیم بلوچ کو طالبعلمی کے دور سے جانتے ہیں، وہ ایک مخلص ومہم جو کارکن بلکہ ان کا اوڑنا بچھونا تحریک ہی تھی۔واقعی عظیم بھائی سعادت کی زندگی اورشہادت کی موت کے مصداق تھے۔ تینوں شہدا نے اقامت دین کے لیے اپنی زندگیوں کو وقف کررکھا تھا اور اقامت دین کے کام میں جام شہادت نوش کیا ‘ جو ان تینوں کے جنتی ہونے کی علامت ہے،ان سے محبت کا تقاضا ہے کہ تحریک سے جڑکرپاکستان میں اسلام کے غلبہ کے لیے،اسلامی حکومت کے قیام اوراسلامی پاکستان بنانے کے لیے ان کے مشن کو آگے بڑھایا جائے۔ نائب امیرجماعت اسلامی ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ مرحوم اسلامی تحریک کے ایک عظیم مجاہد تھے۔عظیم بلوچ ایک چھوٹے شہر کا ایک بڑا کردار تھے۔ صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے کہاکہ جو لوگ اپنی جوانی اورمال ودولت سب کچھ اللہ کی راہ میں قربان اور اللہ کی رضا پرراضی رہتے ہیں تووہ دنیا وآخرت میں سرخروہوجاتے ہیں۔عظیم بلوچ اوران کے ساتھیوں نے بھی پوری زندگی اللہ کی نوکری کی ،ان شاء اللہ تینوں شہداء جنت میں اکٹھے ہوں گے۔ عظیم بلوچ کراچی تا کشمور تحریکی کام کے لیے بہت فکرمند اورنتیجہ خیز جدوجہدکے لیے ہروقت منصوبہ بندی کرتے رہتے تھے۔ اللہ ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے۔ امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ عظیم بھائی ایک کارکن مزاج آدمی اور سب کے دوست تھے۔وہ دعوت دین کے ابلاغ کے لیے ہمیشہ فکر مند ہوتے تھے۔اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ حمزہ محمد صدیقی نے کہاکہ ان کا جمعیت سے ایک روحانی وقلبی تعلق تھا۔ان کے اندردعوت دین کے حوالے سے جو تحرک تھا وہ ہم سب کے لیے مشعل راہ ہے۔ جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ نے کہاکہ محمدعظیم بلوچ ایک چلتی پھرتی دعوت کا عملی نمونہ تھے۔ ان شہادت سے تحریک اسلامی ایک عظیم رہنما سے محروم ہوگئی ہے،جن کی دینی ،دعوتی وتنظیمی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اجتماع سے صوبائی نائب امرا پروفیسر نظام الدین میمن،ممتازحسین سہتو،عبدالغفارعمر،حافظ نصراللہ عزیز،نائب قیمین عبدالحفیظ بجارانی،مولانا عبدالقدوس احمدانی،اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ حمزہ محمد صدیقی، شہداء کے ورثاء حماد غلام رسول آرائیں،عمیرشامل ،ارشاد ظفربخاری ودیگر نے بھی خطاب کیا۔اجتماع میں کراچی سمیت سندھ بھر سے احباب شریک تھے۔