شاہد خاقان کیخلاف وعدہ معاف گواہوں کے بیان تفتیشی رپورٹ کاحصہ بن گئے

173

اسلام آباد(آئی این پی) قومی احتساب بیورو(نیب)نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی ریفرنس میں 3 وعدہ معاف گواہان کے بیانات کو تفتیشی رپورٹ کا حصہ بنا دیا ہے۔ وعدہ معاف گواہان سابق ایم ڈی انٹر اسٹیٹ گیس مبین صولت، سابق ایم ڈی سوئی سدرن ظہیر صدیقی اور سابق سیکرٹری پیٹرولیم عابد سعید کے بیانات شامل کیے گئے ہیں۔ نیب کی جانب سے تیار کی گئی تفتیشی رپورٹ میں شاہد خاقان عباسی پر من پسند کمپنیوں کو نوازنے کا منصوبہ بنانے اور کابینہ سے بھی حقائق چھپا کر دھوکا دہی کا الزام لگایا گیا ہے ،ایل این جی کی یومیہ ضرورت اصل سے د گناہ زیادہ ظاہر کی گئی۔ وعدہ معاف گواہ مبین صولت کے مطابق شاہد خاقان عباسی کا مقصد ایک کمپنی کو ٹھیکا دینا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وعدہ معاف گواہ مبین صولت کے مطابق ٹینڈر کا ڈیزائن جان کر ایسا تشکیل دیا گیا کہ بولی میں ای ٹی پی ایل نامی پرائیویٹ کمپنی ہی کامیاب ہو۔تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے کابینہ سے بھی دھوکا کیا اور ٹرمینل کی قیمت سے متعلق درست حقائق نہیں بتائے۔تفتیشی رپورٹ کے مطابق اب بھی ایل این جی کی یومیہ ضرورت 400کیوبک فٹ جبکہ درآمد 800کیوبک فٹ ہے۔ شاہد خاقان کے اقدمات سے ایل این جی مہنگی پڑی اور آج کئی سیکٹرز ایل این جی خریدنے کو تیار نہیں ہیں۔