ان ہاؤس تبدیلی نہیں عام انتخابات کرائے جائیں‘ سراج الحق

706

پشاور( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی ان ہائو س تبدیلی پر یقین نہیں رکھتی ۔اس کے نتیجے میں ایک بار پھر خرید وفروخت کا بازارگرم ہوگا اور چھانگا مانگا کی سیاست دوبارہ شروع ہوگی ۔ان ہائو س تبدیلی کے خلاف جماعت اسلامی مزاحمت کرے گی ۔ان ہائوس تبدیلی عوام اور عوامی ایجنڈے کے خلاف سازش ہوگی ۔ جماعت اسلامی شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ عوام کو ووٹ کے صحیح استعمال کا موقع ملے۔ سابق حکمرانوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کر دیاتھا اور ان کے ادوار میں 31 ہزار ارب روپے قرض لیے گئے جب کہ موجودہ حکومت کے 18 ماہ میں 11 ہزار ارب روپے قرض لیے گئے ۔ملکی سیاست میں اب سابق حکمرانوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے ۔موجودہ حکومت نے بھی تبدیلی کا نعرہ لگایا لیکن تبدیلی کے بجائے عوام کی مشکلات میںاضافہ کیااور اب پی ٹی آئی کے اپنے کارکنان مایوس ہوکر بڑی تیزی کے ساتھ جماعت اسلامی میں شامل ہورہے ہیں ۔ تبدیلی لانے والے 100 فیصد ناکام ہوچکے ہیں ، اداروں کو کمزور کردیا اور معیشت کے سارے اختیارات آئی ایم ایف کے حوالے کیے گئے اب وہ براہ راست مالیاتی اداروں کو کنٹرول کر رہے ہیں ۔ ملک کی شرح ترقی میں کمی آئی ہے اور ملک میں ایک خوف کی فضاہے ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوںنے مرکز اسلامی پشاور میں ذمے داران جماعت سے گفتگو اور غیر ملکی خبررساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کارکردگی کی عمدہ مثال تو یہ ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں18 مہینوں میں کوئی بھی قانون سازی نہیں کرسکی ، قومی اداروں کو بیچ کر ملک کو چلایا جارہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ سود ہماری معیشت کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ سودی نظام کے خاتمے کے بغیر معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی ۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں مختلف الخیال لوگوں کا مجموعہ ہے جواپنے مفادات کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت کرپٹ ترین حکومت بن چکی ہے جس میںجائز کام بھی بغیر رشوت کے نہیں ہورہا ہے ۔عوام کا حکومت پر سے اعتماد ختم ہوچکا ہے اس لیے وہ ٹیکس بھی نہیں دے رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ تبدیلی اور روٹی کپڑ امکان دینے سمیت تمام حکومتی دعوے جھوٹے ثابت ہوئے، حقیقی تبدیلی ، روزگارکی فراہمی اور مہنگائی سے نجات سمیت تمام مسائل کا حل قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ میں ہے۔ عوام نے تمام جماعتوں کو آزمالیا اب حل صرف اسلامی نظام اور دیانتدار قیادت ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں اصلاح معاشرہ کے ساتھ افراد کی کردار سازی اور شریعت کے نفاذ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ چوروں اور لٹیروں کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالنے کے نعرے لگانے والے وزیراعظم آج اتنے بے بس دکھائی دیتے ہیں کہ اپنے ارد گرد موجود آٹا ،شوگر ،ڈرگ اور لینڈ مافیا کے لوگو ں پر ہاتھ ڈالنے سے بھی گھبراتے ہیں ۔ وزیراعظم خود کہتے ہیں کہ وہ آٹا چینی کا بحران پیدا کرنے والوں کو جانتے ہیں مگر ان کو پکڑ نہیں رہے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر یہ لوگ اپوزیشن میں ہوتے تو آج جیلوں میں بند ہوتے اور وزیراعظم خود پریس کانفرنس میں ان کے جرائم کی لمبی چوڑی لسٹ عوام کے سامنے لے آتے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ٹڈی دل کے حملوں نے وزیراعظم سے بد دل کسانوں کو مزید مایوس کردیاہے ۔ حکومت کی طرف سے خوش کن بیانات اور دعوئو ں کے عملی طور پر ٹڈی دل کے حملوں سے بچائو کے لیے کسی بھی قسم کے اقدامات سامنے نہیں آئے ۔