اسلام آباد (اے پی پی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیر پر ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ پاکستان میں کوئی بھی حکومت کشمیر پر کبھی سودے بازی نہیں کر سکتی۔ کشمیر کے معاملہ پر تمام سیاسی جماعتیں اور قوتیں یک زبان ہیں اور اس مسئلہ پر مکمل اتفاق رائے موجود ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو کشمیر کمیٹی کے خصوصی اجلاس کو بتائی۔ کشمیر کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو وزارت خارجہ میں چیئرمین کشمیر کمیٹی سیّد فخر امام کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سمیت سابق سفیروں، ماہرین اور افسران نے شرکت کی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر کے حوالہ سے کشمیر سیل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی اجلاس میں انتہائی مثبت انداز میں بحث ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پر ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،پاکستان میں کوئی بھی حکومت کشمیر پر کبھی سودے بازی نہیں کر سکتی، یہ پیغام سرحد کے دونوں اطراف واضح ہے، کشمیر کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتیں اور قوتیں یک زبان ہیں اور اس مسئلہ پر
مکمل اتفاق رائے موجود ہے، کشمیر پر پاکستان کی ایک واضح پالیسی موجود ہے، کشمیر پر مودی کی ہٹ دھرمی کو کشمیریوں نے مسترد کر دیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مودی کی انتہاء پسند پالیسیوں کی وجہ سے لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کے کشمیری عوام یک زبان ہو چکے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیری نوجوان نسل کیلیے مودی کا کشمیر پلان ناقابلِ قبول ہے، مقبوضہ کشمیر میں ’’سب اچھا ہے‘‘ کے بھارتی دعوئوں کی قلعی کھل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر کے حوالے سے بحث بھارت کی ناکامی ہے ، مقبوضہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے، 50 سال بعد سلامتی کونسل میں تین مرتبہ کشمیر کے مسئلہ پر بحث ہوئی۔ بین الاقوامی سطح پر میڈیا پر بھارت کے بیانیہ کو ٹھیس پہنچی ہے، ہماری قوم کو اس نئی حقیقت کا سامنا کرنا ہے، کشمیر کی جنگ ایک طویل جنگ ہے، بھارت بھی پاکستان پر دراندازی کا الزام نہیں لگا سکتا، کشمیر پر سب سے زیادہ آواز بین الاقوامی سطح پر یورپی اور امریکی پارلیمنٹ سے اٹھی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک قومی کاز ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز اس پر متفق ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پڑھے لکھے اور برسر روزگار کشمیری نوجوانوں کا مستقبل تباہ کیا جا رہا ہے، ہم نے کشمیر پر مختلف اور بہتر تجاویز کیلیے فارن آفس کے دروازے کھول دیے ہیں، ہم اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت یا اپوزیشن کا معاملہ نہیں، یہ ہمارے کشمیری بہنوں بھائیوں کے حقوق کی جنگ ہے جسے ہم مل کر لڑیں گے۔ سیّد فخر امام نے کہا کہ بھارت کے اگست 2019ء کے اقدامات سے مقبوضہ کشمیر میں معیشت کو شدید نقصان پہنچا۔
ا