اسلام آباد (اے پی پی +آن لائن+مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگلے پروگرام میں خواتین کوبھینسیں، گائے ، مرغیاں دیں گے، اگلا احساس پروگرام آئندہ 2 ہفتے میں شروع کیا جائے گا،70لاکھ خواتین کو کفالت کارڈ اور اسمارٹ فون بھی دیں گے، نئے پاکستان کا مطلب نچلے طبقے کو غربت سے نکالنا ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اداروں کا نام ریاست اور جمہوریت ہے، اداروں کو اتنامضبوط کروں گا جتنے پہلے کبھی نہ تھے۔ تفصیلات کے مطابق احساس کفالت پروگرام کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہم نے 200ارب روپیہ کمزور طبقے کے لیے رکھا ، اس سے پہلے سرکاری ملازمین یہ پیسا لے رہے تھے۔غریب ایک ایسا طبقہ ہے جوایک وقت کی روٹی نہیں کھا سکتا تھا۔ سسٹم کو بنانے کے دوران 8لاکھ لوگوں کو باہر کیا ہے، جو کمزورلوگوں کا پیسا چوری کررہے تھے۔ میں خوش ہوں کہ ثانیہ نشتر نے سسٹم کو بنا کر پروگرام کو شروع کیا ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت خواتین کے بینک اکاؤنٹس کھولنا اور کارڈ سسٹم جس کے تحت یوٹیلیٹی اسٹور پر اشیاء لے سکتی ہیں، ہم خواتین کو اسمارٹ فون بھی دے رہے ہیں،ان کے بچے بھی اسمارٹ فون استعمال کرنا شروع کریں ، ان کے بچوں کو بھی اسمارٹ فونز سے تعلیم ملے گی۔ حکومت کا اسمارٹ فون دینا ایک اچھا فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 2ہفتے ہمارااحساس اگلا پروگرام آئے گا، غریب طبقات کی خواتین کو گائے، بھینسیں دیں گے، تاکہ وہ اپنے بچوں کو دودھ پلا سکیں۔ اس کے بعد ہمارا تیسرا پروگرام غریب گھرانوں کے بچوں کو اسکالرشپ دیں گے۔ اس سب کا مقصد یہ ہے کہ ہم پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے پیارے رسول ؐنے دنیا میں سب سے پہلے ثابت کرکے دکھایا، آپؐ نے مدینہ کو فلاحی ریاست بنایا، اور لوگوں کو اوپر اٹھا دیا، لیکن ہم نے آج اپنے لوگوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا، غریبوں کوصحت، تعلیم، کی سہولیات نہیں دیں۔ ہم ان شااللہ غریب امیر کا فرق ختم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 70 لاکھ خواتین کو کفالت کارڈ دیں گے، 60 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دے چکے ہیں، جس میں وہ 7 لاکھ 20 ہزار میں کسی بھی اسپتال میں جاکر علاج کرا سکتے ہیں۔ 5لاکھ نوجوانوں کو ہنرسکھائیں گے، ہم کوشش کریں گے کہ وہ خود اپنا روزگار لے سکیں۔علاوہ ازیں جمعہ کے روز وزیراعظم عمران خان سے سابق وزیر قانون بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں بابر اعوان نے وزیراعظم کو مختلف آئینی، قانونی اور سیاسی امور پر بریفنگ دی۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ادارے اتنے مضبوط کردوں گا جتنے پہلے کبھی نہیں ہوئے، اداروں کا نام ریاست بھی ہے اور جمہوریت بھی ہے، احتساب، شفافیت اور اصلاحات سب سے بڑی ترجیحات ہیں، بڑے کرپٹ لوگ ملک لوٹیں گے تو پکڑے بھی جائیں گے۔بعد ازاں وزیر اعظم سے پشاور زلمی کے چیئرمین جاوید آفریدی نے بھی ملاقات کی ، قومی کھیل پالیسی اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جاوید آفریدی نے وزیر اعظم کو بتایا کہ جنوبی افریقی بیٹسمین ہاشم آملہ بھی پشاور زلمی سے منسلک ہوگئے ہیں جس پر وزیراعظم عمران خان نے خوشی کااظہارکیااور کہا پاکستان سپر لیگ کے پانچویں سیزن کا پاکستان میں انعقاد ملک کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہوگا ۔ بعد ازاں عمران خان سے رکن قومی اسمبلی شاہ زین بگٹی نے ملا قا ت کی جس میں بلو چستان کی میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا شاہ زین بگٹی نے وزیر اعظم کو بلو چستان میں عوامی مشکلا ت اور جا ری منصوبوں سے متعلق بھی آگاہ کیا ۔ عمران خان سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران صوبہ سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔