کراچی(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ مدینے کی ریاست اور نیا پاکستان بنانے کے دعویدار موجودہ تبدیلی حکومت نے عوام کیلیے مدینے کی زیارت کرنا بھی مشکل کردیا ہے،فیصلے پر فوری نظرثانی کرکے عازمین حج کو ریلیف اورلازمی سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ حج پیکیج 2020ء میں ایک لاکھ 15ہزار روپے کے اضافے سے عازمین حج میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے، حکومت گزشتہ سال کے پیکیج کو اس سال بھی نافذ کرے، حکومت نے حج وعمرہ اتنا مہنگا کردیا ہے کہ اب حج جیسا مقدس فریضہ متوسط طبقے کی پہنچ سے بھی باہر ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسی حکومت ہے جو ایک طرف تو ملک میں مدینے کی ریاست کے اصولوں کو نافذ کرنے کی بات کرتی ہے تو دوسری جانب عالمی سودی مالیاتی اداروں کی ڈکٹیشن پر عوام کو مہنگائی، بیروزگاری کی سونامی میں غرق کرنے کے بعد اب حج جیسے فریضے سے بھی قوم کو محروم کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں حکومتیں اپنے عوام کیلیے مذہبی تہوار منانے اور مذہبی مقامات پر جانے کیلیے بہترین اور سستی سہولیات کے علاوہ سبسڈی دے کر مذہبی رسومات منانے کیلیے آسانیاں فراہم کرتی ہے لیکن پاکستان واحد ملک ہے جہاں پر رمضان سے لے کر حج تک مذہبی معاملات پر منافع کمانے اور مسلمانوں کو لوٹنے کی پلاننگ کی جاتی ہے۔کاشف سعید شیخ نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر حج پیکیج میں مجوزہ اضافے کو واپس اور عازمین حج وعمرہ کو سبسڈی دے کر حقیقت میں مدینے کی ریاست کے اصولوں کی پاسداری کرے۔