اسلام آباد (آن لائن) چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ ججز بے خوف ہو کر قانون کے مطابق فیصلے دیں ، انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے پہلے اپنا گھر ٹھیک کرنا ہو گا، ہم نے پاکستان کی تاریخ میں بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا ہے ، فوجداری نظام عدل کے فعال نہ ہونے سے معاشرے کو نقصان ہو گا ، بحیثیت ججز ہمیں اپنی ذمے داریوں کو بھر پور طریقہ سے سر انجام دینا ہو گا ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشن ججز اسلام آباد میں تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کا شکر گزار ہوں کہ وہ اس طرح کی
ورکشاپس کا انعقاد کرتے ہیں کرمنل جسٹس سسٹم میں بھی بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ کرمنل جسٹس سسٹم کو فعال بنانے میں ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ آئین پاکستان 1973ء میں بناآئین کے مطابق فوری اور سستے کی فراہمی ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ کیا یہ حق انہیں فراہم کیا جا رہا ہے؟ ماڈل کورٹس کا قیام فوری اور سستے انصاف کی جانب ایک قدم ہے اس موقع پر ڈی جی فیڈرل کورٹ حیات علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کا شکر گزار ہوں کہ وہ یہاں تشریف لائے چیف جسٹس اطہر من اللہ ہفتے کے روز بھی کام کرتے ہیں جس سے ہمیں ہمت ملتی ہیان کو اس طرح کام کرتا دیکھ ہم میں بھی کام کرنے کا جذبہ پیدا کرتے ہیں اگر چیف جسٹس ہفتہ اور اتوار کا دن قربان کرنے کے لیے تیار ہیں تو ہمیں بھی ملک کے قانونی نظام کے عملی اقدامات کرنا ہوں گیا۔